ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ہنگامی اقدامات پر زور دینے کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جن میں لاکھوں افراد نے کاربن کے اخراج پر پابندی لگانے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
نیویارک میں ہونے والی ایک ایسی ہی ریلی میں تقریباً ایک لاکھ افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، امریکہ کی سابق نائب صدر ایلگور، معروف اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو اور فرانس کے وزیر خارجہ سمیت کئی اہم شخصیات بھی یہاں موجود تھیں۔
یہ اجتماع ایک ایسے وقت منعقد ہوا جب منگل کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام موسمیات سے متعلق سربراہ اجلاس شروع ہو رہا ہے جس میں 2015ء کے اواخر تک نئے عالمی موسمیاتی معاہدے کے لیے ممالک کو متحرک کرنا ہے۔
بان کی مون کا اس موقع پر کہنا تھا کہ " یہ وہ سیارہ ہے جس پر ہماری آنے والی نسلیں رہیں گی، اس کا کوئی متبادل نہیں کیونکہ ہمارے پاس کوئی اور متبادل سیارہ نہیں۔"
ڈی کیپریو نے ایکواڈور کے اس ایک قبیلے کے لوگوں کے ساتھ مارچ کیا جنہوں نے ایمازون میں آلودگی کے معاملے پر شیوران کمپنی کے خلاف ایک طویل قانونی جنگ شروع کی۔
اداکار کا کہنا تھا کہ " یہ ہمارے عہد کا سب سے بڑامعاملہ ہے، مجھے بے انتہا فخر ہے کہ میں یہاں لوگوں میں شریک ہوں۔"
منتظمین کا کہنا تھا کہ نیویارک میں ہونے والے اس مارچ میں لگ بھگ 550 بسوں پر سوار لوگ یہاں آئے اور دنیا کے 166 ممالک بشمول برطانیہ، فرانس، افغانستان اور بلغرایہ میں بھی لوگ اس مقصد کا اجاگر کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلے۔