سانحہ ِراولپنڈی کے بعد مولانا شمس الرحمنٰ نامعلوم افراد کے ہاتھوں نشانہ بننے والے دوسرے دینی رہنما ہیں۔ اس سے قبل دیدار جلبانی کو کراچی میں قتل کردیا گیا تھا۔
کراچی —
لاہور کے علاقے شاہدرہ میں نامعلوم افراد نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد گھر واپس جانے والے دینی رہنما مولانا شمس الرحمن معاویہ کو قتل کردیا۔ مولانا کا تعلق اہل سنت والجماعت نامی دینی تنظیم سے تھا۔
واقعہ بتی چوک کے قریب پیش آیا۔ مولانا شمس الرحمن کار میں سوار تھے کہ ان پر نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے اور دوران ِعلاج ہی ہلاک ہو گئے۔
واقعے کے فوری بعد شہر بھر میں سیکورٹی سخت کردی گئی تاہم اس کے باوجود کئی علاقوں میں واقعے کے خلاف سخت احتجاج شروع ہو گیا جبکہ کچھ جگہوں سے ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔
راولپنڈی میں 10 محروم کو پیش آنے والے واقعے کے بعد یہ دوسرے دینی رہنما کا قتل ہے۔ آج سے پہلے کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کے رہنما دیدار حسین جلبانی کو قتل کردیا گیا تھا جبکہ آج مولانا شمس الرحمن معاویہ کو لاہور میں نشانہ بنایا گیا۔
واقعہ بتی چوک کے قریب پیش آیا۔ مولانا شمس الرحمن کار میں سوار تھے کہ ان پر نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے اور دوران ِعلاج ہی ہلاک ہو گئے۔
واقعے کے فوری بعد شہر بھر میں سیکورٹی سخت کردی گئی تاہم اس کے باوجود کئی علاقوں میں واقعے کے خلاف سخت احتجاج شروع ہو گیا جبکہ کچھ جگہوں سے ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔
راولپنڈی میں 10 محروم کو پیش آنے والے واقعے کے بعد یہ دوسرے دینی رہنما کا قتل ہے۔ آج سے پہلے کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کے رہنما دیدار حسین جلبانی کو قتل کردیا گیا تھا جبکہ آج مولانا شمس الرحمن معاویہ کو لاہور میں نشانہ بنایا گیا۔