مہرین فاروقی جولائی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی۔ وہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ تک پہنچنے والی پہلی مسلمان خاتون ہیں۔
آسٹریلیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان خاتون مہرین فاروقی آسٹریلین پارلیمنٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ مہرین کو آسٹریلیا کی سیاسی جماعت آسٹریلین گرینز کی جانب سے ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے ایوان ِ بالا کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔
مہرین فاروقی ماحولیاتی انجینئیرنگ کے شعبے کا ایک مستند نام ہیں اور سڈنی میں یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز سے بطور پروفیسر منسلک ہیں۔
مہرین فاروقی 1992 میں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا شفٹ ہوئی تھیں۔ وہ پارلیمنٹ میں آسٹریلیا میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت گرینز کی نمائندگی کریں گی۔ ان کا انتخاب پارٹی ممبرز کی جانب سے بیلٹ کے ذریعے کیا گیا جنہوں نے مقابلے میں شامل سات خواتین میں سے مہرین کو اس عہدے کے لیے زیادہ موزوں سمجھا۔
مہرین فاروقی جولائی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی۔ وہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ تک پہنچنے والی پہلی مسلمان خاتون ہیں۔
مہرین فاروقی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز میں پروفیسر ہیں اور کہتی ہیں کہ ان کی زندگی میں مذہب اور کیرئیر دونوں اپنی اپنی جگہ اہمیت رکھتے ہیں۔
مہرین فاروقی کے الفاظ، ’’میں پاکستان میں پیدا ہوئی اور ایک مسلمان ثقافت میں پلی بڑھی۔ میرا تعلق ایک مسلمان گھرانے سے ہے اور میرا شمار ان پاکستانی آسٹریلینز میں کیا جاتا ہے جو شراب سے گریز کرتے ہیں اور رمضان کے مہینے میں روزے رکھتے ہیں۔ لیکن میں یہ بھی کہنا چاہوں گی کہ یہ میری شخصیت کا ایک رخ ہے۔ میں یہ چاہوں گی کہ مجھے میری سماجی خدمات اور جو کچھ میں نے پروفیشنلی حاصل کیا ہے، اس کی بنیاد پر پہچانا جائے۔‘‘
آسٹریلیا میں تقریبا چار لاکھ پچھتر ہزار مسلمان آباد ہیں جو آسٹریلیا کی کل آبادی کا دو فیصد ہیں۔ یہ مسلمان دنیا کے مختلف ممالک جیسا کہ پاکستان، ترکی، انڈونیشیا اور لبنان وغیرہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اب تک چند مسلمان مرد ہی آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کا حصہ بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جبکہ مہرین فاروقی پہلی مسلمان خاتون ہیں جو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گی۔
مہرین جولائی میں حلف اٹھائیں گی اور ماحولیات، ٹرانسپورٹ اور معاشرے میں خواتین کے سٹیٹس کے شعبہ جات میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گی۔
مہرین فاروقی ماحولیاتی انجینئیرنگ کے شعبے کا ایک مستند نام ہیں اور سڈنی میں یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز سے بطور پروفیسر منسلک ہیں۔
مہرین فاروقی 1992 میں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا شفٹ ہوئی تھیں۔ وہ پارلیمنٹ میں آسٹریلیا میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت گرینز کی نمائندگی کریں گی۔ ان کا انتخاب پارٹی ممبرز کی جانب سے بیلٹ کے ذریعے کیا گیا جنہوں نے مقابلے میں شامل سات خواتین میں سے مہرین کو اس عہدے کے لیے زیادہ موزوں سمجھا۔
مہرین فاروقی جولائی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی۔ وہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ تک پہنچنے والی پہلی مسلمان خاتون ہیں۔
مہرین فاروقی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز میں پروفیسر ہیں اور کہتی ہیں کہ ان کی زندگی میں مذہب اور کیرئیر دونوں اپنی اپنی جگہ اہمیت رکھتے ہیں۔
مہرین فاروقی کے الفاظ، ’’میں پاکستان میں پیدا ہوئی اور ایک مسلمان ثقافت میں پلی بڑھی۔ میرا تعلق ایک مسلمان گھرانے سے ہے اور میرا شمار ان پاکستانی آسٹریلینز میں کیا جاتا ہے جو شراب سے گریز کرتے ہیں اور رمضان کے مہینے میں روزے رکھتے ہیں۔ لیکن میں یہ بھی کہنا چاہوں گی کہ یہ میری شخصیت کا ایک رخ ہے۔ میں یہ چاہوں گی کہ مجھے میری سماجی خدمات اور جو کچھ میں نے پروفیشنلی حاصل کیا ہے، اس کی بنیاد پر پہچانا جائے۔‘‘
آسٹریلیا میں تقریبا چار لاکھ پچھتر ہزار مسلمان آباد ہیں جو آسٹریلیا کی کل آبادی کا دو فیصد ہیں۔ یہ مسلمان دنیا کے مختلف ممالک جیسا کہ پاکستان، ترکی، انڈونیشیا اور لبنان وغیرہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اب تک چند مسلمان مرد ہی آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کا حصہ بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جبکہ مہرین فاروقی پہلی مسلمان خاتون ہیں جو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گی۔
مہرین جولائی میں حلف اٹھائیں گی اور ماحولیات، ٹرانسپورٹ اور معاشرے میں خواتین کے سٹیٹس کے شعبہ جات میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گی۔