’میکسیکو سٹی مونومنٹ‘ نامی یہ یادگار منشیات کے خلاف جاری جنگ میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی یاد میں قائم کی گئی ہے۔
میکسیکو نے ملک میں منشیات کے خلاف جاری جنگ میں ہلاک ہونے والے شہریوں کے لیے یادگار قائم کی ہے۔
’میکسیکو سٹی مونومنٹ‘ کو سٹیل کے ستونوں سے بنایا گیا ہے جس پر مشہور سرگرم کارکنوں اور ادیبوں کے الفاظ کندہ کیے گئے ہیں۔ ان ستونوں پر مزید جگہ بھی چھوڑی گئی ہے تاکہ یہاں آنے والے لوگ اس پر اپنے پیغام درج کر سکیں۔
اس یادگار کو چند افراد کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے منشیات کے خلاف جنگ میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کی الگ سے قدر اور شناخت نہیں کی جو کہ ان کا حق تھا۔ دوسری طرف اس یادگار کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ یادگار منشیات کی جنگ میں تشدد کا نشانہ بننے والے بہت سے لاپتہ افراد کی واپسی کی طرف توجہ دلانے کا کام کر سکتی ہے۔
میکسیکو کے سابق صدر فلائپ کالڈرون نے 2006ء میں منشیات فروش تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس جنگ میں اب تک ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ پچیس ہزار سے زائد لاپتہ ہوئے۔
’میکسیکو سٹی مونومنٹ‘ کو سٹیل کے ستونوں سے بنایا گیا ہے جس پر مشہور سرگرم کارکنوں اور ادیبوں کے الفاظ کندہ کیے گئے ہیں۔ ان ستونوں پر مزید جگہ بھی چھوڑی گئی ہے تاکہ یہاں آنے والے لوگ اس پر اپنے پیغام درج کر سکیں۔
اس یادگار کو چند افراد کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے منشیات کے خلاف جنگ میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کی الگ سے قدر اور شناخت نہیں کی جو کہ ان کا حق تھا۔ دوسری طرف اس یادگار کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ یادگار منشیات کی جنگ میں تشدد کا نشانہ بننے والے بہت سے لاپتہ افراد کی واپسی کی طرف توجہ دلانے کا کام کر سکتی ہے۔
میکسیکو کے سابق صدر فلائپ کالڈرون نے 2006ء میں منشیات فروش تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس جنگ میں اب تک ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ پچیس ہزار سے زائد لاپتہ ہوئے۔