|
ویب ڈیسک۔۔۔۔۔امریکہ کی ایک کمپنی کئی ریاستوں کے گراسری اسٹوروں میں بندوق کی گولیاں فروخت کرنے کے لیے مشینیں نصب کر رہی ہے۔ اب دودھ، انڈے اور ڈبل روٹی کے لیے آنے و الے ، گراسری اسٹور سے گولیاں بھی خرید سکیں گے۔
امریکہ میں بالغ افراد کو اسلحہ رکھنے کی آزادی ہے۔ تاہم اس آزادی کے استعمال کے لیے کچھ قانونی تقاضے پورے کرنے پڑتے ہیں۔ جب کوئی بالغ شخص اسلحہ یا اس کی گولیاں لینے کے لیے ہتھیاروں کے اسٹور پر جاتا ہے تو اسے اپنی مطلوبہ چیز تمام قانونی مراحل سے گزرنے کے بعد ہی ملتی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
وینڈنگ مشین سے گولیاں خریدنا کتنا آسان ہے؟
گراسری اسٹور سے گولیوں کا خریدنا بظاہر آسان لگتا ہے، لیکن یہ اتنا بھی آسان نہیں ہے۔ وہاں بھی اسے قانون کی تمام ضرورتیں پوری کرنی ہوتی ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اسلحہ کی دکان پر خریدار کا سامنا کاؤنٹر پر موجود ایک انسان سے ہوتا ہے جب کہ گراسری اسٹور پر اس کے سامنے ایک وینڈنگ مشین ہو گی۔
گولیاں بیجنے کی مشین بنیادی طور پر اسی وینڈنگ مشین جیسی ہے، جس سے آپ سوڈا، یا چاکلیٹ یا چپس وغیرہ کے پیکٹ نکالتے ہیں۔ خیر اب تو آپ گرماگرم کافی بھی وینڈنگ مشین سے نکال سکتے ہیں۔ لیکن گولیوں کی بات ذرا الگ ہے، جس کے لیے مشین میں ایک مخصوص کمپیوٹر نصب کیا گیا ہے۔
وینڈنگ مشین کا کمپیوٹر اسلحہ اسٹور کے کاؤنٹر پر کھڑے شخص کی طرح کام کرتا ہے۔ وہ خریدار سے اس کا ڈرائیونگ لائسنس طلب کرتا ہے اور اسے سکین کر کے عمر کی تصدیق کرتا ہے۔ وہ خریدار کے چہرے کی تصویر لیتا ہے تاکہ یہ تصدیق ہو سکے کہ ڈرائیونگ لائسنس خریدار کا ہی ہے۔
پھر ڈیٹا بیس میں جا کر اس کا ریکارڈ چیک کرتا ہے کہ گولیوں کی خریداری کے حوالے سے اس کے لیے کوئی قانونی بندش تو نہیں ہے۔ ان تمام مراحل سے گزرنے اور قیمت وصول کرنے کے بعد وینڈنگ مشین اسے مطلوبہ مقدارمیں گولیاں دے دیتی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
سیکیوریٹی سے متعلق جانچ پڑتال
گراسری اسٹوروں میں گولیوں کی وینڈنگ مشینیں لگانے والی کمپنی کا نام امریکن راؤنڈز ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ مشین خریدار کی عمر کی تصدیق، اور چہرے کی شناخت کے لیے ایک خصوصی سافٹ ویئر استعمال کرتی جو بہت تیزی سے یہ کام کرتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود صارف کو گولیوں کی خرید کے تمام مراحل مکمل کرنے کے لیے ڈیڑھ دو منٹ لگ سکتے ہیں۔
امریکہ کے وفاقی قانون کے تحت شاٹ گن اور رائفل کی گولیوں کے لیے خریدار کی عمر 18 سال ، اور ہینڈ گن کے بارود کے لیے 21 سال کا ہونا ضروری ہے۔ امریکن راؤنڈز کا کہنا ہے کہ وہ 21 سال سے کم عمر کے شخص کو کسی بھی ہتھیار کی گولیاں فروخت نہیں کرتی۔
امریکن راؤنڈز نے یہ وینڈنگ مشینں فی الحال الاباما، اوکلاہاما اور ٹیکساس کی ریاستوں کے چند گراسری اسٹوروں میں نصب کیں ہیں۔
SEE ALSO: ہتھیاروں تک باآسانی رسائی نے کراچی کی نفسیات بدل دیہتھیاریوں پر پابندی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان وینڈنگ مشینوں کی تنصب سے ایک ایسے ملک میں ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جہاں صرف یوم آزادی کی تقریبات میں خوشی کے اظہار کے لیے فائرنگ سے ہر سال کم از کم 33 افراد اندھی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔
امریکن راؤنڈ کمپنی کے سی ای او گرنٹ میگرز کا کہنا ہے کہ ہم امریکی آئین کی دوسری ترمیم کے حامی ہیں۔ اور ہم ذمہ دارانہ طریقے سے ہتھیار رکھنے والے لوگ ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ ان وینڈنگ مشینوں کی تنصیب سے کمیونٹی کے ماحول میں بہتری آئے گی۔
SEE ALSO: بھارت: سونے کے سکے دینے والی پہلی ’گولڈ سکہ‘ اے ٹی ایماے پی، یو ایس ٹو ڈے اور نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے اشتراک سے قائم ڈیٹا بیس کے مطابق 2024 کے آغاز سے اب تک فائرنگ کے واقعات میں 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد 39 تھی۔
گزشتہ برسوں میں اسکولوں، یونیورسٹیوں اور خریداری کے مراکز میں فائرنگ کے واقعات میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو چکے ہیں جس کے بعد کئی حلقوں کی جانب سے اسلحے کی آزادانہ خرید پر پابندی پر زور دیا جا رہا ہے۔ لیکن امریکہ کا آئین اسلحے کی آزادانہ خرید و فروخت کی اجازت دیتا ہے اور ملک میں ہتھیار رکھنے کے حامیوں کا ایک بہت بڑا طبقہ موجود ہے۔
تاہم حکومت نے ہتھیاروں اور اس کے گولابارود کی خرید و فروخت پر کچھ پابندیاں عائد کیں ہیں تاکہ ہتھیار بچوں اور ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں نہ جانے پائیں جنہیں قانونی ممانعت ہے۔
وینڈنگ مشینوں پر حساس اشیا کی فروخت کا تصور نیا نہیں ہے۔ اس سے پہلے وینڈنگ مشینوں کے ذریعے شراب فروخت کرنے کی ٹیکنالوجی بھی تیار کی جا چکی ہے کیونکہ امریکہ میں 21 سے کم عمر کے افراد کو شراب اور سگریٹ فروخت نہیں کیے جا سکتے۔
SEE ALSO: امارات میں سونا اگلنے والی مشین؛ عنقریب کریڈٹ کارڈ سے چلے گیکچھ عرصہ قبل ایک کمپنی نے وینڈنگ مشینوں پر ان ریاستوں میں بھنگ کی فروخت بھی شروع کر دی ہے جہاں بھنگ کو قانونی حیثیت دی جا چکی ہے۔
امریکن راؤنڈز کے سی ای او میگرز کہتے ہیں کہ ہم اپنی وینڈنگ مشینیں زیادہ تر دیہی علاقوں میں لگا رہے ہیں کیونکہ انہیں جب شکار پر جانے کے لیے گولیوں کی ضرورت پڑتی ہے تو اس کے لیے انہیں ایک ڈیڑھ گھنٹہ گاڑی چلا کر دور دراز کے اسلحہ اسٹور پر جانا پڑتا ہے۔ اب انہیں آسانی سے گولیاں اپنے قصبے کے گراسری اسٹور کی وینڈنگ مشین سے مل جایا کریں گی۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)