اقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے عالمی سربراہوں پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ پانچ سالوں کے دوران عالمی غربت، بھوک اور بیماری میں تیزی سے کمی لانےکے عزم کا اعادہ کریں۔
مسٹر بان نے یہ بات پیر کو نیو یارک سٹی میں ایک سہ روزہ سربراہی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئےکہی جِس میں 140صدور اور وزرائے اعظم سال 2000کے لیےمتعین ہزار سالہ ترقیاتی اہداف کاجائزہ لیں گے۔
اِس حکمتِ عملی کے تحت آٹھ شعبوں میں پیش رفت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی جس میں انتہائی بھوک کو ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانا، بچوں کی شرحِ اموات میں کمی لانا، زچہ کی صحت بہتر بنانا اور بنیادی تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا شامل ہے۔
مسٹر بان نے اہداف کے حصول کے لیے کی گئی پیش رفت کو تسلیم کیا لیکن اُن کا کہنا تھا کہ ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ یہ اہداف امیدکی طرف ایک مضبوط پیغام کی حیثیت رکھتے ہیں، اور اُنھوں نے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ایفائے عہد کریں۔
پیر کے روز سربراہ اجلاس سے خطاب میں فرانسسی صدر نکولا سرکوزی نے بھی عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے طریقے تلاش کریں۔ اُنھوں نے کہا کہ اگلے تین برسوں کے دوران ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے 20فی صد تک خاتمے کے لیےاقوامِ متحدہ کو رقوم مہیا کرے گا۔
مسٹر سرکوزی نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو عالمی معاشی بحران کو بہانا بناکر اپنی کوششوں کو کم نہیں کرنا چاہیئے۔
اِس سال کے اوائل میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اضافی کوششوں کے بغیر متعدد ممالک میں کئی ایک اہداف پورے نہیں ہو پائیں گے۔
اقوامِ متحدہ نے اُس توقع کا اظہار کیا ہے کہ یہ سربراہ اجلاس مکمل ہونے سے پہلے2015ء تک کے آٹھ اہداف میں سے ہر ایک کے حوالے سے پیش رفت دکھانے کے لیے ایک منصوبہ پیش کرے گا۔
امریکی صدر براک اوبامااجلاس کے آخری دِن، بدھ کو خطاب کریں گے۔ توقع کی جاتی ہے کہ مسٹر بان خواتین اور بچوں کی صحت کو بہتر کرنے کی عالمی حکمتِ عملی کا اعلان بھی کریں گے۔
یہ اجلاس اقوام ِمتحدہ کی جنرل اسمبلی کی سالانہ کارروائی سے قبل ہو رہا ہے جس کا آغاز جمعرات سےہونے والا ہے۔
آئندہ پانچ سالوں کے دوران عالمی غربت، بھوک اور بیماری میں تیزی سے کمی لانےکے عزم کا اعادہ کریں: بان کی مون