یوم آزادی کے خوشی کے موقعے پر امریکی منگل کے روز تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ وفاقی تعطیل کا دِن ہے، جس روز امریکہ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔
امریکہ کے دو سو اکتالیسویں یوم آزادی کے سلسلے میں ملک بھر میں روایتی آتش بازی کی تقریبات، پریڈ، محافل موسیقی، گھر سے باہر کھانے پینے کی پارٹیاں اور دیگر مصروفیات جاری ہیں۔ یہ دِن منانے کے لیے، قانون کے نفاذ سے وابستہ اداروں نے سکیورٹی کا سخت بندوبست کر رکھا ہے۔
میساچیوسٹس میں بوسٹن کے اِس شمال مشرقی شہر میں، جہاں امریکی انقلاب کے حصول کی لڑائی کا آغاز ہوا تھا، سکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں پہلی بار ڈرون طیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے، تاکہ شہر میں منعقد ہونے والے آتش بازی کے مظاہرے کی فضا سے نگرانی کی جاسکے، جس میں 500000 افراد کی شرکت متوقع ہے۔
نیو یارک سٹی کی پولیس نے آتش بازی کے مظاہرے اور دیگر تقریبات کے دوران تفریح کے معروف مقامات کے نزدیک ریتی سے بھرے درجنوں ٹرک تعینات کیے گئے ہیں۔
اہل کاروں نے بتایا ہے کہ جولائی میں ’بیسل ڈے‘ کے دِن ہونے والے ہلاکت خیز واقعے کو مدِنظر رکھتے ہوئے، جس حملے میں 86 افراد ہلاک ہوئے، جب فرانس کے شہر نائیس میں آتش بازی کے مظاہرے کے دوران ایک دہشت گرد نے لوگوں کے اوپر ٹرک چڑھا دیا تھا۔
واشنگٹن میں بھی حکام نے قومی آزادی کی پریڈ، اسمتھ سونین فوک لائف فیسٹول اور نیشنل مال پر فائر ورکس شو کے دوران کسی واقع سے نمٹنے کے سلسلے میں تفصیلی انتظامات کیے ہیں۔ نیشنل پارک سروس نے مال کے گرد بڑے جنگلے لگائے ہیں، اور اندر داخل ہونے والوں پر نظر رکھنے کے لیے سکیورٹی چوکیاں قائم کر دی ہیں۔
تعطیل کے سلسلے میں، صدر ڈونالڈ ٹرمپ فوجی اہل خانہ کے لیے کھانے کی تقریب کا اہتمام کر رہے ہیں، جس سے قبل یہ خاندان اور وائٹ ہاؤس کا عملہ مل کر آتش بازی کا شو دیکھیں گے۔
منگل کے روز ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں یوم آزادی منانے والوں کو مبارک باد دی ہے۔ پیغام میں عبادت کے نئے نغمے کی شکل میں ایک وڈیو شامل کی گئی ہے، جو اُن کی انتخابی مہم کے دوران ایک نعرہ ہوا کرتا تھا: ’میک امریکہ گریٹ اگین‘۔