آج ہی کے دِن امریکہ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔ ہفتے کو امریکی ملک کا 239واں یوم آزادی منا رہے ہیں، ایسے میں جب 4 جولائی کی تعطیل پر دہشت گردی کے امکانی خدشات سے متعلق انتباہ کے پیشِ نظر، قانون کا نفاذ کرنے والے اہل کاروں نے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما نے اپنے ہفتہ وار خطاب میں، یوم آزادی کے موقع پر تمام امریکیوں کو مبارکباد دی ہے۔
اِسی روز اُن کی بڑی بیٹی، مالیا پیدا ہوئی تھیں، جنھوں نے آج اپنی سترہویں سالگرہ منائی۔
اوباما خاندان نے ہفتے کو وائٹ ہاؤس میں ’بیک یارڈ بار بی کیو‘ کی میزبانی کرنی تھی، جس تقریب میں کئی سو فوجی اور اُن کے اہل خانہ کو مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم، خراب موسم کے باعث، تقریب کو منسوخ کیا گیا۔ اب مہمانوں کے لیے آج شام ایک اور مقام پر دعوت کا اہتمام کیا جائے گا۔
واشنگٹن سے باہر، ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر جان برینن نے ماؤنٹ ورنن میں شہریت حاصل کرنے والوں کی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کیا، جس میں 100 نئے شہریوں نے حلف لیا۔ یہ تقریب ماؤنٹ ورنن میں منعقد ہوئی، جو ورجینیا میں واقع امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کی رہائش گاہ ہوا کرتی تھی۔ اِس موقع پر اداکاروں نے پرانے وقت کا نقشہ کھینچا، جس میں صدر واشنگٹن اور خاتون اول، مارتھا کا کردار بھی ادا کیا گیا۔
لاکھوں لوگ واشنگٹن پہنچ چکے ہیں۔ وہ ہفتے کی رات نیشنل مال پر منعقد ہونے والے آتش بازی کے مظاہرے اور محفل موسیقی میں شرکت کریں گے۔
تاہم، جو لوگ دوپہر تک تقریب کے مقام پر پہنچ چکے تھے، تیز بارش کے باعث، اُنھیں نیشنل مال چھوڑ کر قریبی میوزیمس اور میٹرو اسٹیشنوں پر انتظار کرنا پڑا۔
رات کو ہونے والے ’کنسرٹ‘ میں میری مانیلو، الاباما، کے سی اور دی سن شائن بینڈ، نکول شرزنگر ، آئرش ٹینر رونان ٹائنان اور نیشنل سمفنی اورکیسٹرا اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔
اس اختتام ہفتہ، قانون کا نفاذ کرنے والی اضافی فورس موجود ہوگی، جب کہ مال روڈ پر اضافی باڑ لگائی گئی ہے، ساتھ ہی سکیورٹی کی چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔
جمعے کو، نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے پوری ریاست میں سکیورٹی کے اضافی انتظامات کے احکامات صادر کیے تھے، جو اِس طویل تعطیل کے دوران جاری رہیں گے۔
بیان میں، کومو نے کہا ہے کہ ’ہمیں بخوبی علم ہے کہ نیویارک کی ریاست دہشت گردوں کے نشانے پر ہے‘۔
نیویارک سٹی، جہاں ملک کی میونسپل پولیس فورس کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے، جب کہ سکیورٹی اور یوم آزدی کی تقریبات کے دوران 7000 اہل کاروں اور انسداد دہشت گردی کے تمام عملے کو سکیورٹی کے کام کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
اسی ہفتے، ’ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی‘ اور ’فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن‘ نے انتباہ جاری کیا تھا، جس میں مقامی حکام اور لوگوں کو چوکنہ رہنے کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ امکانی خدشات کا مقابلہ کیا جاسکے، جب کہ اس سے قبل داعش کے شدت پسند گروپ نے ماہ رمضان میں تشدد کی کارروائیاں کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔