آسٹریلیا کے شمال مشرقی علاقے میں شدید گرم موسم اور سیلاب کے سبب دریاؤں کے پانی میں آکسیجن کی کمی سے لاکھوں مچھلیاں مردہ حالت میں پائی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے قصبے آؤٹ بیک کے مکینوں نے حکام سے مری ہوئی مچھلیوں کی شدید بدبو کی شکایت کی تھی۔
نیچر کی فوٹوگرافی کرنے والے مقامی رہائشی جیف لونی نے بتایا کہ یہ بدبو بہت تیز تھی، اسی وجہ سے مجھے ماسک پہننا پڑا۔ میں اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہوگیا تھا کیوں کہ یہی پانی ہمارے گھروں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ان کے مطابق پھرمقامی لوگوں نے بتایا کہ شمالی علاقوں میں ہر طرف دریا میں مردہ مچھلیاں نظر آ رہی ہیں۔
پرائمری انڈسٹریز کے ڈپارٹمنٹ کے مطابق مچھلیوں کے مرنے کی وجہ سیلابی پانی کے ختم ہونے کے بعد دریا کے پانی میں آکسیجن کی کمی ہے جب کہ گرم موسم کے دوران مچھلیوں کی آکسیجن کی ضرورت بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے صورتِ حال مزید خراب ہوئی۔
پولیس نے ریاست کے ایک علاقے میننڈی میں بڑے پیمانے پر صفائی کے لیے ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کیا ہے۔ریاست کے ایمرجنسی آپریٹر کنٹرولر پیٹر تھرٹیل کے مطابق ان کی فوری توجہ لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر پریشانی کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ مقامی کمیونٹی کو پانی کی فراہمی کے لیے ان کے پاس دیگر آپشن موجود ہیں۔ ریاستی ایجنسیوں نے آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے صاف پانی چھوڑنے کے اقدامات کیے ہیں۔
میننڈی کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ علاقے میں شدید بدبو ہے اور ہر طرف مری ہوئی مچھلیاں نظر آ رہی ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں دریائے ڈارلنگ میں، جس کو دریائے باکا بھی کہا جاتا ہے، مچھلیوں کے مرنے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔ فروری میں یہاں لاکھوں مچھلیوں کے مرنے کی خبریں مقامی میڈیا نے نشر کی تھیں۔
اس سے قبل 2018 اور 2019 میں بھی میننڈی کے نزدیک دریا میں خشک سالی کی وجہ سے مچھلیوں کے مرنے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔ مقامی افراد کے مطابق اس وقت بھی لاکھوں کی تعداد میں مچھلیاں مردہ پائی گئی تھیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ' ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔