ایران میں حج سے متعلق حکام نے جمعرات کو کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے منیٰ میں بھگڈر سے مرنے والے ایرانیوں کی تعداد 464 ہو گئی ہے۔
اس سے قبل ایرانی حکام نے کہا تھا کہ 240 ایرانی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 200 کے قریب لاپتہ ہیں۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ منیٰ میں مرنے والوں کی کل تعداد کم از کم 769 ہے۔
حجاج نے بھگدڑ کی وجہ پولیس کی طرف سے سڑکوں کی بندش اور بدانتظامی کو قرار دیا تھا۔
ایرانی حکام نے سعودی عرب پر سخت تنقید کی ہے جب کہ ایرنی شہریوں نے سعودی سفارتخانے کے باہر مظاہرے بھی کیے۔
دونوں ممالک نے بدھ کو مذاکرات کیے اور مرنے والے ایرانیوں کی میتوں کو جلد سے جلد وطن واپس بھیجنے پر اتفاق کیا۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے سعودی عرب کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ ایرانی حاجیوں کی میتیں واپس نہیں بھیجے گا تو اسے ’’سخت‘‘ تنائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حج کے دوران متعدد مرتبہ ہلاکت خیز بھگدڑ کے واقعات ہو چکے ہیں، مگر اس سال ہونے والی اموات 1990 میں ہونے والی اموات کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔ 1990 میں بھگدڑ میں 1,400 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔