سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری خود عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کا کیس زیرو پر آ گیا ہے۔
طاہر القادری نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کی دوبارہ تفتیش کے لیے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے وکلاء نے عدالت سے تیاری کے لیے وقت مانگ لیا۔
سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کے قیام کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے دیا جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ سمیت 5 جج صاحبان شامل ہوں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لارجر بینچ میں دیگر صوبوں کی نمائندگی بھی ہوگی جو آئندہ ماہ پانچ دسمبر سے کیس کی سماعت اسلام آباد میں کرے گا۔
سترہ جون 2014 کو صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے تجاوزات ہٹانے کے لیے ضلعی انتظامیہ لاہور اور پنجاب پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا تھا ۔
آپریشن میں عوامی تحریک کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں خواتین سمیت چودہ افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
پنجاب حکومت نے اِس واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی تھی جس کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔
سپریم کورٹ نے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت ایک سو انتالیس افراد کو نوٹس جاری کیے تھے۔