محسن داوڑ اور علی وزیر کو افغانستان جانے سے روک دیا گیا

(فائل فوٹو)

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے پشتون تحفظ تحریک کے اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو افغانستان کے درالحکومت کابل جانے سے روک دیا۔

محسن داوڑ نے اپنی ٹوئٹ میں واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور علی وزیر افغان صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے کابل جا رہے تھے۔ لیکن اسلام آباد ایئر پورٹ انتظامیہ نے اُنہیں جانے کی اجازت نہیں دی۔

محسن داوڑ نے الزام لگایا کہ ایسا پاکستان کی فوج کے کہنے پر کیا گیا۔ یہ وہ حالات ہیں جن کا پاکستان کے پشتون اراکین قومی اسمبلی کو کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ وہ سلوک ہے جو منتخب اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے۔

محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ انتظامیہ نے اُنہیں بتایا کہ آپ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہے۔


سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے پی ٹی ایم رہنماؤں کو افغانستان جانے سے روکے جانے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

افغان صدر کی حلف برداری کے لیے پیر کو افغانستان میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ تقریب حلف برداری کے لیے پاکستان سے بھی مختلف ارکان پارلیمنٹ سمیت حکومتی عہدے داروں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

محسن داوڑ اور علی وزیر کے خلاف ریاست مخالف تقاریر اور گزشتہ سال اپریل میں فوج کی چیک پوسٹ پر حملے کے الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ البتہ گزشتہ سال اُنہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔