صدر مورسی بُدھ کے روز اپنے خلاف ہونے والے طے شدہ مظاہروں سے قبل ٹیلی ویژن پر خطاب کر رہے تھے۔
واشنگٹن —
مصر کے صدر محمد مورسی نے کہا ہے کہ سیاسی تناؤ ملک کی جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں جسے ہلکی سی ٹھیس بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
صدر مورسی بُدھ کے روز اپنے خلاف ہونے والے طے شدہ مظاہروں سے قبل ٹیلی ویژن پر خطاب کر رہے تھے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ مظاہرے پُرتشدد ثابت ہو سکتے ہیں۔
مصری صدر کا کہنا تھا کہ مصر کا استحکام اور سیکورٹی دونوں داؤ پر لگے ہیں، ایسے میں شدید اختلاف ِ رائے اور مظاہرے ملک کے لیے خطرہ ہیں اور ریاست کو مفلوج کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
اپوزیشن گروپوں کا مطالبہ ہے کہ صدر مورسی اپنے عہدے سے استعفا دیں۔ مصر کے عوام کی ایک بڑی تعداد ان کے طرز ِ حکمرانی سے نالاں ہے اور ان کا کہنا ہے کہ صدر مورسی کے دور ِ حکومت میں روزمرہ زندگی گزارنا مشکل تر ہو گیا ہے جبکہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔
بدھ کے ہی روز صدر مورسی کے حامیوں اور حریفوں کے درمیان منصورہ شہر میں فسادات پھوٹ پڑے۔ مقامی عہدیداروں کے مطابق اس میں ایک شخص ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔
صدر مورسی بُدھ کے روز اپنے خلاف ہونے والے طے شدہ مظاہروں سے قبل ٹیلی ویژن پر خطاب کر رہے تھے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ مظاہرے پُرتشدد ثابت ہو سکتے ہیں۔
مصری صدر کا کہنا تھا کہ مصر کا استحکام اور سیکورٹی دونوں داؤ پر لگے ہیں، ایسے میں شدید اختلاف ِ رائے اور مظاہرے ملک کے لیے خطرہ ہیں اور ریاست کو مفلوج کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
اپوزیشن گروپوں کا مطالبہ ہے کہ صدر مورسی اپنے عہدے سے استعفا دیں۔ مصر کے عوام کی ایک بڑی تعداد ان کے طرز ِ حکمرانی سے نالاں ہے اور ان کا کہنا ہے کہ صدر مورسی کے دور ِ حکومت میں روزمرہ زندگی گزارنا مشکل تر ہو گیا ہے جبکہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے۔
بدھ کے ہی روز صدر مورسی کے حامیوں اور حریفوں کے درمیان منصورہ شہر میں فسادات پھوٹ پڑے۔ مقامی عہدیداروں کے مطابق اس میں ایک شخص ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔