افغانستان کے شمالی صوبے کاپیسا میں شادی کی ایک تقریب میں گھر پر مارٹر گولہ لگنے سے کم از کم چھ افغان شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
افغان سیکیورٹی حکام کے مطابق یہ مارٹر حملہ صوبۂ کاپیسا کے ضلع تگب میں ہفتے کی شام اس وقت ہوا جب وہاں ایک شادی کی تقریب جاری تھی۔ اس علاقے میں افغان حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی کی بھی اطلاعات ہیں۔
صوبائی پولیس کے ترجمان شائق شوریش نے طالبان پر مارٹر گولہ داغنے کا الزام لگایا ہے۔ ان کے بقول دھماکے سے متاثر ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
SEE ALSO: افغان فورسز سیکیورٹی کی ذمہ داری تنہا سنبھال سکتی ہیں: نیٹو چیفالبتہ طالبان کے ترجمان نے اس الزام کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ مارٹر گولہ افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائر کیا گیا تھا۔
دوسری جانب کابل میں موجود ایک سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق واقعے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں۔
طالبان اور افغان فورسز کے درمیان حالیہ دنوں میں لڑائی میں شدت ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب امریکہ اور نیٹو افواج نے یکم مئی سے افغانستان سے انخلا کا عمل جاری ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی جانب سے رواں سال 11 ستمبر تک افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلا کے اعلان کے بعد سے ان پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
دریں اثنا امریکہ کی جانب سے مسلسل سفارتی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ کسی طرح فریقین، یعنی افغان حکومت اور طالبان، طویل جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے پر اتفاق کر لیں۔ تاہم گزشتہ برس ستمبر میں قطر میں شروع ہونے والے بین الافغان مذاکرات کا عمل انتہائی سست روی اور غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہے۔
دونوں جانب سے ایک دوسرے پر تاخیر کرنے اور رکاوٹیں حائل کرنے کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ افغان فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی میں رواں برس کے پہلے تین ماہ میں لگ بھگ ایک ہزار آٹھ سو افغان شہری ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔