عراقی فوج کے ایک کمانڈر نے بدھ کے روز کہا کہ پچھلے مہینے شروع کیے گئے ایک بڑے فوجی آپریشن کے بعد موصل کے مشرقی حصے کو اسلامک اسٹیٹ کی جہادیوں سے مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔
ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے عراق کے سٹاف جنرل طالب نے کہا کہ عراقی فورسز نے دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے کے باقی ماندہ علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔
یہ دریا شہر کو دو اضلاع میں تقسیم کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موصل کا مشرقی حصہ جس میں کئی اہم علاقے شامل ہیں عسکریت پسندوں سے خالی کروا لیا گیا ہے۔
جنرل طالب نے، جو عراق کی انسداد دهشت گردی فورسز کے سربراہ ہیں، مشرقی موصل پر قبضے کو ایک بے نظیر کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ موصل کے شمالی حصے میں کچھ جگہوں کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔
مشرقی موصل کو اسلامک اسٹیٹ سے خالی کرانے میں تین ماہ کا عرصہ لگا ہے۔ سرکاری فورسز نے اکتوبر میں شہر پر گولہ باری سے اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔
اسلامک اسٹیٹ کے انتہا پسندوں نے تقریباً ڈھائی سال پہلے موصل پر قبضہ کیا تھا۔
موصل عراق کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔