پیو ریسرچ سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت امریکہ میں سنگل مدرز کی کل تعداد میں سے دو تہائی مائیں اپنے بچوں کی کفالت کر رہی ہیں۔
واشنگٹن —
امریکہ میں تحقیقی ادارے ’پیو ریسرچ سنٹر‘ کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں پانچ دہائیاں قبل گیارہ فیصد مائیں اپنے گھر اور بچوں کی کفالت کی ذمہ دار تھیں۔ لیکن وقت بدلنے اور زمانہ بدلنے سے یہ رجحان بھی بدل گیا۔
’سنگل مدرز‘ ان ماؤں کو کہا جاتا ہے جو خود اپنے بچوں کی پرورش اور کفالت کی ذمہ دار ہیں۔ پیو ریسرچ سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت امریکہ میں سنگل مدرز کی کل تعداد میں سے دو تہائی مائیں اپنے بچوں کی کفالت کر رہی ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق ایسی شادی شدہ خواتین کی تعداد جو اپنے شوہروں سے زیادہ کماتی ہیں، امریکہ میں کمانے والی ماؤں کا ایک تہائی بنتی ہیں۔
تحقیق دان کہتے ہیں کہ اس وقت امریکہ میں ایسی خواتین کی تعداد بھی مردوں سے زیادہ ہے جن کے پاس بیچلرز ڈگری ہے۔
’سنگل مدرز‘ ان ماؤں کو کہا جاتا ہے جو خود اپنے بچوں کی پرورش اور کفالت کی ذمہ دار ہیں۔ پیو ریسرچ سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت امریکہ میں سنگل مدرز کی کل تعداد میں سے دو تہائی مائیں اپنے بچوں کی کفالت کر رہی ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق ایسی شادی شدہ خواتین کی تعداد جو اپنے شوہروں سے زیادہ کماتی ہیں، امریکہ میں کمانے والی ماؤں کا ایک تہائی بنتی ہیں۔
تحقیق دان کہتے ہیں کہ اس وقت امریکہ میں ایسی خواتین کی تعداد بھی مردوں سے زیادہ ہے جن کے پاس بیچلرز ڈگری ہے۔