متحدہ قومی موومنٹ کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے اُس کے سیاسی کارکن کئی ماہ سے لاپتہ ہیں۔
کراچی —
سندھ کی اہم سیاسی جماعت متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے کارکنوں کے مبینہ قتل، اغوا اور گرفتاریوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ کے سامنے جمعہ کو احتجاج کیا گیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے اُس کے سیاسی کارکن کئی ماہ سے لاپتہ ہیں۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ " چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کارکنوں کے لاپتہ ہونے کا نوٹس لیں، لاپتہ کارکنان کی مائیں، بہنیں اور اہلخانہ عدالت سے انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا جا رہاہے، ایم کیو ایم ہمیشہ لاشیں اٹھاتی رہی ہے اور جمہوریت کے لیے خون بہایا ہے"۔
احتجاجی مظاہرے میں ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے اہلخانہ بھی موجود تھے جنھوں نے بینرز اور پلےکارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لاپتہ افراد کی بازیابی اور انصاف فراہم کرنے کی اپیلیں درج تھیں۔
اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے میڈیا بریفنگ کے دوران یہ الزام لگایا تھا کہ ’’کارکنوں کو سادہ لباس میں ملبوس قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار اغوا کرکے لے جاتے ہیں‘‘۔
متحدہ قومی موومنٹ کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے اُس کے سیاسی کارکن کئی ماہ سے لاپتہ ہیں۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ " چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کارکنوں کے لاپتہ ہونے کا نوٹس لیں، لاپتہ کارکنان کی مائیں، بہنیں اور اہلخانہ عدالت سے انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا جا رہاہے، ایم کیو ایم ہمیشہ لاشیں اٹھاتی رہی ہے اور جمہوریت کے لیے خون بہایا ہے"۔
احتجاجی مظاہرے میں ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے اہلخانہ بھی موجود تھے جنھوں نے بینرز اور پلےکارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لاپتہ افراد کی بازیابی اور انصاف فراہم کرنے کی اپیلیں درج تھیں۔
اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے میڈیا بریفنگ کے دوران یہ الزام لگایا تھا کہ ’’کارکنوں کو سادہ لباس میں ملبوس قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار اغوا کرکے لے جاتے ہیں‘‘۔