’ملک کو بہت سے خطرات اور چیلنجز درپیش ہیں۔ ہم دعاگو ہیں کہ نئی حکومت اِن خطرات اور چیلنجز سےنمٹنے میں کامیاب ہو‘
متحدہ قومی موومنٹ نے وزارت عظمیٰ کے لئے نواز شریف کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ یہ حمایت غیر مشروط ہوگی۔
یہ فیصلہ پیر کے روز ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے لندن اور پاکستان میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا، جس کی توثیق پارٹی سربراہ الطاف حسین نے باقاعدہ ایک ٹیلی فونک خطاب میں کی۔
خطاب کے دوران الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملک کو بہت سے خطرات اور چیلنجز درپیش ہیں۔ ہم دعاگو ہیں کہ نئی حکومت اِن خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب ہو۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کے لیے غیر مشروط حمایت کرے گی۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور جمہوریت کے استحکام کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔
وہ پیر کو پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مخدوم امین فہیم، سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ اور دیگر سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ان رہنماؤں سے ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی کے تنظیمی امور پر بتادلہ خیال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے تمام منتخب ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ عوام سے رابطوں میں رہیں اور ہفتہ میں کم از کم دو روز عوامی مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنے حلقوں میں موجود رہیں۔
یہ فیصلہ پیر کے روز ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے لندن اور پاکستان میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا، جس کی توثیق پارٹی سربراہ الطاف حسین نے باقاعدہ ایک ٹیلی فونک خطاب میں کی۔
خطاب کے دوران الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملک کو بہت سے خطرات اور چیلنجز درپیش ہیں۔ ہم دعاگو ہیں کہ نئی حکومت اِن خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب ہو۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کے لیے غیر مشروط حمایت کرے گی۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور جمہوریت کے استحکام کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔
وہ پیر کو پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مخدوم امین فہیم، سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ اور دیگر سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ان رہنماؤں سے ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی کے تنظیمی امور پر بتادلہ خیال کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے تمام منتخب ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ عوام سے رابطوں میں رہیں اور ہفتہ میں کم از کم دو روز عوامی مسائل کو حل کرنے کے لئے اپنے حلقوں میں موجود رہیں۔