میچ کے دوران امپائر کے فیصلے پر نکتہ چینی سابق بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی کو مہنگی پڑ گئی اور ان پر میچ فیس کا پچاس فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
جے پور میں انڈین پریمئیر لیگ کے میچ کے آخری لمحات میں لیگ امپائر بروس اوکسنفورڈ نے نو بال کے فیصلے کو مسترد کیا تھا۔ جس پر دھونی گراونڈ میں آ گئے اور دونوں امپائرز سے وضاحت مانگ لی۔
دھونی کی زیر قیادت چنائی سپر کنگز راجستھان رائلز کا مقابلہ کر رہی تھی۔
آئی پی ایل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر دھونی پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ دھونی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا اعتراف کرتے ہوئے جرمانے کی سزا کو قبول کر لیا ہے۔
دھونی پر آئی اپی ایل کے ضابطہ اخلاق کی شق 2 اعشاریہ 20 کے تحت جرمانہ عائد کیا گیا ہے جو کم سے کم سزا ہے۔ دھونی پہلی بار اس خلاف وزری کے مرتکب ہوئے ہیں۔
واقعے کے وقت دھونی میدان سے باہر بیٹھے میچ دیکھ رہے تھے۔ میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہو چکا تھا اور انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوک کا آخری اوور جاری تھا۔
چنائی سپر کنگ کو تین گیندوں پر 8 رنز کی ضرورت تھی۔ بین اسٹوک نے سلو گیند کرانے کی کوشش کی لیکن وہ فل ٹاس ہو گئی جسے وکٹ پر موجود امپائر الہاس گاندھے نے نو بال قرار دے دیا۔
چنائی سپر کنگ کے بیٹسمین مشیل سینٹنر اور رویندرا جدیجا دوسرے رن کے لئے دوڑ رہے تھے جس کے بعد ہدف کم ہو کر 3 گیندوں پر 5 رنز رہ جاتا۔ لیکن لیگ امپائر اوکسنفورڈ نے نو بال کے اصل فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس پر چنائی سپر کنگ کے کھلاڑی طیش میں آ گئے۔
کپتان دھونی بھی غصے کی حالت میں میدان میں آ گئے انہیں تصاویر میں ہاتھ کے اشاروں سے نو بال کے بارے میں بات کرتے دیکھا گیا۔ امپائرز نے تھرڈ امپائر کو معاملہ بھیجے بغیر فیصلہ کیا کہ فل ٹاس گیند بیٹسمین کی کمر سے اوپر نہیں تھی۔
امپائرز کے فیصلے کے بعد چنائی سپر کنگ کو جیت کے لئے دو گیندوں پر 6 رنز کی ضرورت تھی، مچل سینٹنر نے آخری گیند پر چھکا لگا کر دھونی کی ٹیم کو میچ جتوا دیا۔
چنائی سپرکنگ نے میچ تو اپنے نام کر لیا لیکن کپتان مہندرا سنگھ دھونی کے غصے نے انہیں میچ فیس کی 50 فیصد رقم سے محروم کر دیا۔
دھونی کے اس عمل پر سابق کرکٹرز سجنے منجریکر اور مائیکل وان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دھونی کو پچ پر آ کر غصے کا ہرگز اظہار نہیں کرنا چاہئے تھا ۔
مائیکل وان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ کرکٹ کے لئے اچھی علامت نہیں۔