|
منگل کی شب ڈرپن میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف جیت کے لیے 20 اوورز میں 184 رنز درکار تھے۔ لیکن پاکستانی کپتان محمد رضوان نہایت محتاط انداز میں اپنی اننگز کو آگے بڑھا رہے تھے۔
پاکستان کو جب 11 رنز سے شکست ہوئی تو اس سے پہلے کپتان محمد رضوان 62 گیندوں پر 74 رنز بنا کر پویلین لوٹ چکے تھے اور یہی وہ اسکور لائن ہے جس کی وجہ سے محمد رضوان کو تنقید کا سامنا ہے۔
پاکستانی شائقین اور بعض سابق کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے تقاضے اب بہت بدل چکے ہیں جب کہ محمد رضوان اور بابر اعظم اب بھی پرانی طرز کی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
لیکن ساتھ ہی کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی بیٹنگ لائن میں اگر محمد رضوان اور بابر اعظم جلد آؤٹ ہو جائیں تو پھر باقی آنے والے بھی زیادہ دیر کریز پر نہیں ٹھہر پاتے۔
جس پچ پر جنوبی افریقی بلے باز ڈیوڈ ملر اور لوئر مڈل آرڈر بلے باز جارج لنڈے نے پاکستان بالرز کے خلاف جارحانہ انداز اپنائے رکھا۔ محمد رضوان اس کے برعکس سست رفتار کے ساتھ بیٹنگ کرتے رہے۔
میچ جوں جوں آگے بڑھ رہا تھا، پاکستان کی جیت کے امکانات بھی کم ہو رہے تھے۔
سابق کپتان بابر اعظم کے صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد جارح مزاج بلے باز صائم ایوب نے 15 گیندوں پر 31 رنز بنا کر اننگز کو آگے بڑھایا۔ لیکن اُن کے آؤٹ ہونے کے بعد عثمان خان بیٹنگ کے لیے آئے اور وہ بھی محمد رضوان کی طرح محتاط نظر آئے۔
لیکن جب رن ریٹ بڑھنے لگا تو پھر عثمان خان بڑی ہٹ لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے جس کے بعد عرفان خان کے بجائے شاہین شاہ آفریدی کو بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا۔
ایک وقت میں محمد رضوان کا اسکور 49 گیندوں پر 46 رنز تھا اور اُنہوں نے صرف دو چوکے لگائے تھے۔ لیکن شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ مل کر اُنہوں نے اسکور میں تیزی سے اضافہ کیا، لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی۔
شاہین شاہ آفریدی کے آؤٹ ہونے کے بعد عرفان خان نیازی اور عباس آفریدی بھی جلد ہی پویلین لوٹ گئے۔
آخری اوور میں پاکستان کو جیت کے لیے 19 رنز درکار تھے۔ لیکن محمد رضوان بھی اُونچی ہٹ کھیلنے کی کوشش میں آؤٹ ہو گئے۔
سوشل میڈیا پر تنقید
محمد رضوان کی بیٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے صارف رضا خان نے لکھا کہ "ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں چھ اوورز کھیل کر آپ کا اسٹرائیک ریٹ 100 سے بھی کم کیسے ہو سکتا ہے۔"
سوشل میڈیا صارف نواز نے لکھا کہ محمد رضوان باقی وکٹیں گرنے کے ذمے دار ہیں۔
محمد رضوان کو رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد بابر اعظم کی جگہ وائٹ بال ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا۔ محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا کو دو، ایک سے شکست دی تھی۔ لیکن ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اسے تین، صفر سے شکست ہوئی تھی۔
محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان ٹیم کو زمبابوے کے خلاف بھی ایک ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچز کے بعد تین ون ڈے میچز بھی کھیلنے ہیں جس کے بعد تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی ہو گی۔