مصطفی کمال نے اپنی نومولود سیاسی جماعت ’پاک سرزمین پارٹی‘ کی تشکیل کے صرف 22 روز بعد ہی ’شہری سیاست‘ سے’ صوبائی سیاست‘ تک کے سفر کا آغاز کردیا ہے۔
وہ بہت پرعزم نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "24 اپریل 30 سال کی سیاہ راتوں کو دفن کرنے کا دن ہوگا، اس دن باغ جناح کراچی میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں، اس دن کے بعد کوئی کسی کو ٹارگٹ کلر نہیں بناسکے گا۔"
جب کہ ان کے ایک اور ساتھی انیس خائم خانی کا کہنا ہے کہ پی ایس پی، کسی ایک شہر یا صوبے کی نہیں پورے پاکستان کی جماعت ہے۔
جمعے کو حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ "ہمارے پاس لوگ پیسے لے کر آئے لیکن ہم نے کسی سے ایک پیسہ نہیں لیا۔ وہ دن دور نہیں جب لوگوں کی حمایت ووٹوں کی صورت میں بھی آئے گی۔ ہم نے ہر انسان تک وطن پرستی کا پیغام پہنچانا ہے، اب کوئی بھی، کسی بھی بنیاد پر کسی کو بھی لڑا نہیں سکے گا۔“
ادھر پاک سر زمین پارٹی کے ایک اور مرکزی رہنما انیس قائم خانی کا کہنا ہے کہ ”حیدر آباد میں لوگوں کے پر جوش استقبال نے ثابت کردیا کہ ہماری پارٹی پورے پاکستان کی جماعت ہے۔“
حیدر آباد میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ ”جو لوگ کل تک یہ تاثر دے رہے تھے کہ یہ سات لوگوں کی جماعت ہے،ان کی بات آج غلط ثابت ہوگئی۔“
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مختلف برادری کے لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں جو ان کی جماعت ’پاک سرزمین پارٹی‘ میں شامل ہو رہے ہیں۔
لطیف آبادمیں پہلے دفتر کا افتتاح
انیس قائم خانی اور مصطفی کمال دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ جمعرات کی شام کراچی سے حیدرآباد پہنچے تھے جہاں انہوں نے لطیف آباد یونٹ نمبر 6 بلاک ڈی میں ’پاک سرزمین پارٹی‘ کے پہلے دفتر کا افتتاح کیا۔
متحدہ کی حمایتی خواتین کی نعرے بازی
افتتاحی تقریب سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کی خواتین نے جلسہ گاہ کے قریب نعرے بازی کی جبکہ نرسری پارک کے قریب بھی مصطفی کمال کے حامیوں اور متحدہ کے کار کنو ں میں نعرے بازی کا مقابلہ ہوا تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔