نیٹو کی جانب سے ترکی کی سرحد پر میزائل نصب

یہ میزائل شام کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے جواب میں دفاع کے لیے نصب کیے جا رہے ہیں
نیٹو افواج کی جانب سے ترکی کی سرحد پر ’پیٹریاٹ‘ میزائل نصب کرنے کے سلسلے میں نیٹو کے عملے کی آمد کا آغاز ہو گیا ہے۔

یہ عملہ ترکی کی ’انکرلک ائیر بیس‘ پر واقع پیٹریاٹ میزائل کو آپریٹ کرے گا۔

یہ میزائل شام کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے جواب میں دفاع کے لیے نصب کیے جا رہے ہیں۔ شام تقریبا پچھلے دو برسوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔


امریکہ کی یورپی کمان کی جانب سے جمعے کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ اگلے دو دن تک جنوبی ترکی میں مزید فوجی دستے اور فوجی ساز و سامان پہنچ جائے گا۔

ان میں پیٹریاٹ میزائل کی پہلی بیٹریوں کی تنصیب بھی شامل ہیں، جن کے بعد ترکی کی درخواست پر جرمنی اور ہالینڈ سے مزید دو بیٹریاں منگوائی جائیں گی۔


امریکی یورپین کمان کے ڈپٹی کمانڈر چارلس مورتوگلیو نے کہا ہے کہ پیٹریاٹ میزائل کی بیٹریوں کا آپریشن نیٹو کے تحت آئے گا اور جنوری کے اختتام تک یہ نظام مکمل طور پر کارروائی کے قابل بن جائے گا۔

نیٹو نے ترکی کی جانب سے ان تحفظات کہ شام اپنے ہی لوگوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، زمین سے فضاٴ میں مار کرنے والے میزائل پیٹریاٹ نصب کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

نیٹو نے زور دیا ہے کہ یہ تنصیب محض دفاعی ضروریات کے لیے ہے۔