شکاگو میں نیٹو سربراہ کانفرنس کے سلسلے میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں اور کانفرنس کے انعقاد سے پہلے تین مظاہرین کو دھماکہ خیز مواد رکھنے پر دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ان تینوں کو بدھ کے روز پکڑا گیاتھا اور پولیس کا کہناہے کہ ان کی سماعت ہفتے کو ہورہی ہے۔ جب کہ چھ دوسرے افراد کو جنہیں بدھ کو ہی حراست میں لیا گیاتھا، جمعے کو رہا کردیا گیا۔
گرفتار افراد کے حامیوں کا کہناہے کہ پولیس نے ان سے جو مشتبہ چیز برآمد کی ہے وہ بیئر بنانے کا سامان ہے۔
اتوار سے شروع ہونے والی دوروزہ نیٹو کانفرنس کے لیے 50 سے زیادہ ملکوں سے عہدے دارشکاگو پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ۔ کانفرنس میں نیٹو کے مستقبل سے متعلق امور زیر بحث آنے کی توقع ہے۔
یہ بھی توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ کانفرنس کے ایجنڈے پر افغانستان سر فہرست ہوگا۔
کانفرنس کی میزبانی امریکی صدر براک اوباما کررہے ہیں۔
نیٹو اتحادی سیکیورٹی کی ذمہ داریاں بتدریج افغان فورسز کو سونپنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں تاکہ 2014ء کے آخر تک وہاں سے تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار غیر ملکی لڑاکا فوجیوں کونکالنے کی راہ ہموار ہوسکے۔
نیٹو کے سربراہ اینڈریو فوگ راسمسن یہ کہہ چکے ہیں کہ مستقبل کے منصوبوں میں پاکستان کا ایک کلیدی کردار ہے اور انہوں نے صدر آصف زرداری کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
حالیہ دنوں میں پاکستان نے ، افغانستان میں موجود نیٹو افواج کے لیے سپلائی روٹ کھولنے کا اشارہ دیا ہے۔ یہ سپلائی لائن گذشتہ سال کے آخر میں سلالہ کی سرحدی چوکی پر امریکی قیادت کے فضائی حملوں میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بند کردی گئی تھی