پاکستان کے نامور اداکار نعمان اعجاز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس سے پاکستان کا غریب طبقہ مزید متاثر ہوگا۔
وائس آف امریکہ اردو کے انسٹا لائیو پر گفتگو کرتے ہوئے نعمان اعجاز نے کرونا وائرس کی وجہ سے طرز زندگی کے بدلنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "ہمارے ہاں آگاہی کی کمی کی وجہ سے بعض لوگ اب بھی اسے نزلہ زکام قسم کا کوئی وائرس سمجھ رہے ہیں۔ اسی لیے وہ سماجی دوری کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔ دوسری طرف وہ غریب طبقہ ہے جس کو گھر سے نکلے بغیر روزی میسر نہیں۔ ان دونوں طبقات کے لیے زیادہ مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ سفید پوش لوگ نوکری نہ ہونے کے مسائل سے دوچار ہیں۔"
نعمان اعجاز 32 سال سے پاکستان شوبز سے منسلک ہیں اور بہت سے ڈراموں اور کئی فلموں میں اپنی بہترین اداکاری کی داد حاصل کر چکے ہیں۔ وہ ان دنوں لاہور میں اپنے آبائی گھر میں موجود ہیں، جبکہ ان کی اہلیہ اور تین بیٹے کینیڈا میں رہائش پزیر ہیں۔ انھوں نے شوٹنگ کے لیے کینیڈا جانا تھا، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہوسکا۔
نعمان اعجاز نے بتایا، "میں پورا دن ٹیکنالوجی کی بدولت بیوی بچوں سے بات کرتا رہتا ہوں۔ ہم گھر کے فیصلے مل کر کرتے ہیں۔” وہ ہنستے ہوئے بولے، “لیکن ہاں اب کسی کوتاہی پر میری بیوی مجھ پر کوئی برتن یا کوئی اور چیز نہیں پھینک سکتی۔"
انھوں نے آج کی انڈسٹری کے ماحول پر ناراضی کا اظہار کرتے کہا، "آج کل انڈسڑی کے لوگ عزت کرنا بھول گئے ہیں۔ پہلے دور میں لوگ پڑھے لکھے ہوتے تھے۔ بڑے چھوٹے کی عزت کرنا جانتے تھے۔ مجھے نہیں یاد کہ کبھی میرے ہدایت کار آئے ہوں اور میں ادب سے کرسی سے نہ اٹھا ہوں۔ لیکن آج کل تو ہدایت کار اداکاروں کے قدموں میں بیٹھے ہیں۔"
نعمان اعجاز کو دکھ ہے کہ اب اداکاری یا ہدایت کاری کو مزدوری سمجھ کر کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا، "یہ مزدوری نہیں، بادشاہی کا کام ہے لیکن افسوس کہ فقیروں کے ہاتھ چلا گیا ہے۔"
پاکستانی ڈراموں میں خواتین کے مخصوص کرداروں کے متعلق نعمان اعجاز کا کہنا تھا، "خواتین اتنی مظلوم نہیں ہیں جتنی دکھائی جاتی ہیں۔ مرد زیادہ مظلوم ہے۔ یہ سب ریٹنگ کے لیے کیا جاتا ہے۔" لیکن انھوں نے تسلیم کیا کہ تعلیم کی کمی کے باعث ملک میں خواتین پر تشدد جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ کردار ہیرو یا ولن ہوتا ہے، اداکار نہیں۔ ان سے سوال کیا گیا کہ اگر انھیں ہالی ووڈ یا بولی ووڈ میں کام کی پیشکش کی گئی تو ان کا ردعمل کیا ہوگا؟ نعمان اعجاز نے کہا کہ اگر کردار اور حالات اچھے ہوئے تو وہ ضرور کام کرنا پسند کریں گے۔