روس کے حزبِ اختلاف کے رہنما الیکسی نولنی کے قریبی ساتھی کا کہنا ہے کہ صدر ولادی میر پوٹن ہی وہ واحد شخصیت ہیں جو روسی حکومت کے ناقد کو مبینہ طور پر زہر دینے کے احکامات جاری کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب امریکہ نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کریملن حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ صدر پوٹن الیکسی نولنی کے بیمار ہونے کے حوالے سے کسی بھی طرح ملوث نہیں ہیں۔
ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ الیکسی نولنی کو واقعی زہر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ روس کے حزبِ اختلاف کے سینئر رہنما اور حکومت کے ناقد 44 سالہ الیکسی نولنی کو بے ہوشی کی حالت میں تین دن قبل روس سے جرمنی منتقل کیا گیا تھا۔ الیکسی نولنی سائبیریا سے ماسکو آتے ہوئے جہاز میں بے ہوش ہو گئے تھے۔ ان کے قریبی ساتھیوں نے انہیں مبینہ طور پر زہر دینے کے الزامات عائد کیے تھے۔
الیکسی نولنی کے قائم کردہ انسدادِ بدعنوانی کے غیر سرکاری ادارے اینٹی کرپشن فاؤنڈیشن (ایف بی کے) کے سربراہ ایوان ژدناف نے کوئی ثبوت دیے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ صرف پوٹن ہی ذاتی طور پر الیکسی نولنی کو زہر دینے کا حکم دے سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ' رائٹرز' کے مطابق ایوان ژدناف کا روسی صدر پوٹن سے متعلق یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اینٹی کرپشن فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں کو بھی ناپسند کرتے ہیں۔ کیوں کہ اس نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو بے نقاب کیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکسی نولنی کا جرمنی کے دارالحکومت برلن کے ایک اسپتال میں علاج جاری ہے جہاں کے ڈاکٹروں نے پیر کو بتایا تھا کہ طبی معائنے میں زہر دینے کا شائبہ موجود ہے۔
طبی ماہرین تاحال اس زہر کی نشاندہی نہیں کر سکے ہیں جس کے باعث الیکسی نولنی کی حالت خراب ہوئی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
خیال رہے کہ 2018 میں روس کے ایک سابق جاسوس کو برطانیہ میں اسی طرح کا زہر دے کر قتل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب امریکہ نے الیکسی نولنی کے ابتدائی طبی معائنے میں زہر خورانی کی علامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر رپورٹس درست ہیں تو امریکہ یورپی یونین کے ایک جامع تحقیقات کے مطالبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے کی کوشش میں معاونت کے لیے بھی تیار ہے۔
خیال رہے کہ روس کی حکومت الیکسی نولنی پر کسی بھی حملے میں ملوث ہونے کی تردید پہلے ہی کر چکی ہے۔
الیکسی نولنی برلن کے ایک اسپتال میں بدستور بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔
دوسری جانب جس ایئر لائن کے طیارے میں الیکسی نولنی نے سفر کیا تھا، اس نے بھی دورانِ پرواز الیکسی نولنی کو کوئی مشروب یا کھانا دینے کی تردید کی ہے۔
الیکسی نولنی کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انہیں ایئر پورٹ کے کیفے میں چائے پیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
نولنی روس کے صدر ولادی میر پوٹن پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ انہیں پوٹن حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی بنا پر متعدد بار حراست میں لیا جا چکا ہے۔ جب کہ وہ جیل بھی کاٹ چکے ہیں۔
ان کا اپنا ایک یوٹیوب چینل بھی ہے۔
روس میں 2018 کے صدارتی انتخابات میں الیکسی نولنی نے صدر پوٹن کے خلاف الیکشن لڑنے کے لیے سیاسی مہم چلائی تھی۔ لیکن بعد ازاں ان کے خلاف ایک فوجداری مقدمہ درج کر کے انہیں الیکشن سے باہر کر دیا گیا تھا۔
الیکسی نولنی کے حامیوں اور انسانی حقوق کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ الزامات انہیں الیکشن سے باہر رکھنے کے لیے عائد کیے گئے تھے۔