پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سترویں اجلاس میں شرکت کے لیے جمعہ کو نیویارک پہنچے ہیں جہاں انھوں نے 30 ستمبر کو خطاب کرنا ہے۔
اس خطاب میں پاکستانی وزیراعظم مسئلہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر مبینہ بھارتی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائیں۔
یہ بات پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مسقتل مندوب ملیحہ لودھی نے ایک پریس کانفرنس میں وزیراعظم کی مصروفیات کی سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتائی۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں کنٹرول لائن سے تھوڑا اندر دیوار بنانے کے مبینہ بھارتی اقدام پر انہوں نے سلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھا ہے اور “انہوں نے اس خط کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے۔ جس سے ہمارا پہلا ہدف پورا ہو گیا ہے۔ اب ہم مزید سفارتی کوششوں کی حکمتِ عملی تیار کریں گے۔”
بھارت کی وزارت برائے امور خارجہ کے ترجمان ویکاس سواروپ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان نے یہ خط حزب المجاہدین کے کمانڈر سید صلاح الدین کی طرف سے دی گئی معلومات پر لکھا ہے اور بھارت موزوں وقت آنے پر اس کا جواب دے گا۔
سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کنٹرول لائن پر مبینہ دیوار کی تعمیر کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف مختلف عالمی رہنماوں سے ملاقاتوں میں بھارت کے اس اقدام کو زیرِ بحث لائیں گے۔
ہفتہ ک وزیر اعظم نواز شریف چین کے صدر شی جنپنگ کے ہمرا ساوتھ ۔ ساوتھ تعاون کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
اس دورے میں نواز شریف صدر براک اوباما اور دیگر ممالک کے سربراہوں کے ساتھ ایک امن کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کریں۔ اتوار کو نواز شریف اقوامِ متحدہ کی جانب سے طے کیے گئے پائیدار ترقیاتی اہداف کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔