امریکہ کا صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ منگل کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن 253 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ آگے ہیں جب کہ ری پبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اب تک 214 ووٹ لیے ہیں۔
اب تک امریکہ کی 44 ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے نتائج آ چکے ہیں۔ مزید چھ ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں جہاں ڈاک کے ذریعے ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
جن ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں ان میں ایریزونا، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا اور جارجیا میں دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے جب کہ ریاست الاسکا میں ٹرمپ کو واضح برتری حاصل ہے۔
ریاست ایریزونا اور نیواڈا میں جو بائیڈن کو ٹرمپ پر برتری حاصل ہے جب کہ نارتھ کیرولائنا میں ٹرمپ بائیڈن سے آگے ہیں۔
SEE ALSO: صدر ٹرمپ کا ڈیموکریٹس پر صدارتی انتخاب 'چوری' کرنے کا الزاماسی طرح پینسلوینیا اور جارجیا میں دونوں امیدوارں کے ووٹوں کے درمیان معمولی فرق ہے البتہ یہاں بھی ٹرمپ بائیڈن سے آگے ہیں۔ لیکن جیسے جیسے ووٹوں کی گنتی ہوتی جا رہی ہے، بائیڈن کے ووٹ بڑھ رہے ہیں اور دونوں امیدواروں کے درمیان ووٹوں کا فرق کم ہو رہا ہے۔
بائیڈن کو صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے مزید 17 اور ٹرمپ کو 56 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔
بائیڈن کو ایریزونا اور نیواڈا میں برتری حاصل ہے جہاں الیکٹورل ووٹ کی تعداد بالترتیب 11 اور 6 ہے۔ اگر بائیڈن ان ریاستوں میں آخری ووٹ کی گنتی تک اپنی برتری برقرار رکھنے میں کامیاب رہے تو ان کے الیکٹورل ووٹ کی تعداد 270 ہو جائے گی جو امریکہ کا صدر بننے کے لیے درکار سادہ اکثریت ہے۔
پینسلوینیا میں 20، نارتھ کیرولائنا میں 15، جارجیا میں 16 اور الاسکا میں الیکٹورل ووٹ کی تعداد تین ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اگر صدر ٹرمپ مذکورہ تمام ریاستیں جیت بھی جاتے ہیں تو ان کے الیکٹورل ووٹ کی کل تعداد 268 ہو گی اور انہیں دوبارہ صدر بننے کے لیے مزید دو الیکٹورل ووٹ درکار ہوں گے۔
صدر کا انتخاب جیتنے کے لیے ٹرمپ کو نہ صرف مذکورہ ریاستوں میں لازمی جیتنا ہو گا بلکہ اُنہیں نیواڈا یا ایریزونا میں سے کسی ایک ریاست میں کامیابی بھی درکار ہو گی جہاں بائیڈن کو ان پر برتری حاصل ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم نے جمعرات کو جارجیا، پینسلوینیا اور مشی گن میں ووٹوں کی گنتی رکوانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
ریاست مشی گن میں بائیڈن نے معمولی فرق سے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ جارجیا اور پینسلوینیا وہ ریاستیں ہیں جہاں دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے اور ووٹوں کی گنتی کا عمل اب بھی جاری ہے۔