حال ہی میں ہندی اور دیگر چار علاقائی زبانوں میں بین الاقوامی سطح پر ریلیز کی جانے والی بھارتی فلم ادی پورش کے مکالموں پر اعتراضات کے بعد نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں اس کی نمائش روک دی گئی ہے۔
یہ فلم ہندو دھرم کی مذہبی رامائن کے اس واقعہ پر مرکوز ہے جس میں بادشاہ رام اپنی اغوا ہونے والی بیوی سیتا کو بچانے کی کوشش کرتا ہے۔
خیال کیا جاتا تھا کہ سیتا کی پیدائش نیپال کے جنوبی ضلع جنک پور میں ہوئی تھی، لیکن فلم میں اس کی پیدائش ہندوستان میں ظاہر کی گئی ہے، جس پر کھٹمنڈو میں برہمی کا اظہار کیا گیا۔
فلم کی ریلیز سے پہلے، کھٹمنڈو کے میئر بلیندر شا نے انتباہ کیا تھا کہ متنازع حصے کی موجودگی میں اس کی نمائش نہیں کی جائے گی۔ جس کے بعد سینسر نے نیپالی ناظرین کے لیے متنازع مکالموں کو کاٹ دیا۔
لیکن چونکہ کھٹمنڈو سے باہر دکھائی جانے والی فلم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی، اس لیے بلیندر شانے احتجاج کرتے ہوئے نیپال بھر میں فلم دکھانے پر پابندی لگا دی۔
SEE ALSO: بھارتی سنسر بورڈ کی فلم 'پٹھان' کے گانے، مناظر تبدیل کرنے کی ہدایت، سوشل میڈیا صارفین برہمبلیندر شانے سوشل میڈیا پر اتوار کے روز اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ سینسر شدہ فلم صرف کھٹمنڈو کی میونسپلٹی کی حدود میں دکھانے اور ملک کے باقی حصوں اور دنیا بھر میں غیر سینسر شدہ فلم دکھانے سے حقائق مسخ ہوں گے۔
"لہذا جب تک کہ فلم سے قابل اعتراض حصے کو نکال نہیں دیا جاتا، کھٹمنڈو میونسپلٹی میں پیر سے کسی بھی بھارتی فلم کی نمائش پر پابندی رہے گی ۔"
نیپال میں فلم کے ڈسٹری بیوٹر، شری بیانکٹیش انٹرٹینمنٹ نے پیر کو کہا کہ کئی دوسرے شہروں اور قصبوں کے سینما گھروں نے "سیکیورٹی خدشات" کی وجہ سے "آدی پورش" کی نمائش ملتوی کر دی ہے۔
نیپال میں سینما گھروں کے سب سے بڑے گروپ ، کیو ایف ایکس سینماز کے بانی، نقم الدین نے کہا کہ وہ پابندی کو چیلنج کر رہے ہیں۔
انہوں نے پیر کو اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "اس اعلان سے کھٹمنڈو میں بھارتی فلموں کی نمائش متاثر ہوئی ہے ، جس کے خلاف ہم عدالت میں جا رہے ہیں۔"
بھارت میں بھی فلم ، ادی پورش کو کئی حوالوں سے تنقید کا سامنا ہے۔
SEE ALSO: وہ پاکستانی فلمیں جنہیں سینسر بورڈ کی گرفت اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑااسکرین رائٹر منوج منتشیر شکلا اور فلم کے پروڈیوسروں نے کہا ہے کہ کچھ "قابل اعتراض" ڈائیلاگ تبدیل کر دیے جائیں گے۔
شکلا نے اتوار کو ٹویٹ کیا، "میں نے آدی پورش کے لیے 4000 سے زیادہ مکالمے لکھے ہیں، تقریباً پانچ مکالموں سے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔"
اس فلم میں بڑی تعداد میں اسپیشل ایفیکٹس شامل ہیں۔ فلم پر چھ کروڑ ڈالر سے زیادہ لاگت آئی ہے اور ریلیز ہونے کے بعد پہلے دو دنوں میں تقریباً نصف رقم اکٹھی ہو گئی ہے۔
ماضی میں بھی کئی بار نیپال میں بھارتی فلموں پر پابندی لگ چکی ہے۔
SEE ALSO: لال سنگھ چڈھا اور رکشا بندھن: بالی وڈ کی دو بڑی فلموں کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ کیوں چل رہا ہے؟2009 میں بالی ووڈ فلم "چاندنی چوک ٹو چائنا" پر اس وجہ سے پابندی لگا دی گئی تھی کیونکہ اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مہاتما بدھ بھارت میں پیدا ہوئے تھے۔ جس پر نیپال میں مظاہرے ہوئے تھے ، کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ نیپال میں پیدا ہوئے تھے۔
اسی طرح 2012 میں ایک سخت گیر کمیونسٹ پارٹی نے بقول ان کے ملک میں نئی دہلی کے اثرو رسوخ کو روکنے کے لیے سینما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
(اس خبر کے لیے کچھ معلومات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)