انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بابر اعظم کی سینچری کی ہر جگہ دھوم ہے اور انہیں مبارک بادیں ملنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
بابر نے جمعرات کو انگلینڈ کے خلاف 66 گیندوں پر 110 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر ناقدین کو خاموش کرا دیا ہے۔
بابر کی اننگز میں پانچ چھکے اور گیارہ چوکے شامل تھے۔ ان کی اس پرفارمنس کے بعد کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی کپتان کے لیے یہ اننگز اس لیے بھی ضروری تھی کیوں کہ حال ہی میں ایشیا کپ کے دوران ان کی بیٹںگ پر کئی سوال اٹھائے گئے تھے۔
ایشیا کپ اور پھر انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم کی مایوس کن فارم پر جہاں ان کے مداح مایوس تھے وہیں بعض سابق کرکٹرز نے یہ کہنا شروع کر دیا تھاکہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو اوپننگ جوڑی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
پاکستان کے سابق پیسر عاقب جاوید نے ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست پر یہاں تک کہا تھا کہ بابر اور رضوان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے رنز کریں اور وہ دفاعی مائنڈ سیٹ سے کھیلتے ہیں۔
عاقب جاوید کا یہ بھی کہنا تھا کہ رضوان اور بابر 150 کا ٹارگٹ حاصل کر سکتے ہیں لیکن 180 کا نہیں۔
SEE ALSO: بابر اور رضوان کامیابی کی نئی بلندی پرلیکن جمعرات کو پاکستان کی اوپننگ جوڑی نے انگلینڈ کے خلاف 200 رنز کا ہدف حاصل کر کے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ اس اننگز میں رضوان نے 51 گیندوں پر 88 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی تھی۔
پاکستانی اوپنرز کی اس کارکردگی پر سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر کوئی بھی شخص محمد رضوان اور بابر اعظم کو پاکستان کے مسائل کی جڑ قرار دے رہا ہے، تو اس نے دو سال سے کرکٹ ہی نہیں دیکھی۔
ان کا اشارہ سابق پیسر عاقب جاوید کی جانب تھا یا نہیں اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا لیکن انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہونے والے شاہین شاہ آفریدی نے بابر اور رضوان کے ناقدین کو طنزیہ انداز میں جواب دیا ہے۔
شاہین کا کہنا تھا 'وقت آگیا ہے کہ کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے سیلفش کھلاڑیوں کو ہٹا دیا جائے۔ کیوں کہ اگر وہ صحیح طرح کھیلتے تو یہ میچ 15 اوورز میں ہی ختم ہوجاتا۔'
انہوں نے مذاق میں لکھا کہ آخری اوور تک میچ کو لے جانے کے خلاف ایک تحریک شروع کرنی چاہیے، جس کے بعد ایک مسکراتے ہوئے چہرے کا ایموجی بنا کر اپنی بات ختم کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کی تعریف کی۔
بھارت کے اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا بابر کی پرفارمنس کی تعریف کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہتے ہیں بابر نے اپنی کارکردگی سے ناقدین کو جواب دیا ہے۔
جبران پیش امام نامی ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں اپنی وفاداریوں کی تجدید کریں اور اب دوبارہ کبھی بادشاہ پر سوال نہ اٹھائیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے بابر اور رضوان کی اوپننگ جوڑی کو اس وقت کا سب سے بہترین پیئر قرار دیا۔
پاکستان ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ لکھتے ہیں بابر اعظم اور رضوان نے ناقدین کو شاندار جواب دیا ہے۔
راجنیش گپتا نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کی بغیر کسی نقصان کے 203 رنز بنا کر جیت ایک میچ کی جیت نہیں بلکہ یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی سب سے بڑی فتح ہے۔
پاکستانی بیٹر فخر زمان نے بھی اپنے کپتان کو شاندار سینچری بنانے پر مبارک باد دیتے ہوئے لکھا کہ بابر کی واپسی ہوئی ہے۔ سیریز میں اب مزہ آئے گا۔سابق آف اسپنر سعید اجمل نے بابر اور رضوان کے درمیان ریکارڈ پارٹنر شپ پر لکھا کہ یہی وہ بیٹنگ آرڈر ہے جس کی پاکستان کو ضرورت ہے۔
ایویناش آرین نامی ٹوئٹر صارف نے 'جیو شیر' لکھ کر بابر اعظم کو مخاطب کیا، اور 'کنگ از بیک' کہہ کر ان کی اننگز کو داد دی۔