امریکہ میں کرائے گئے ایک نئے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ صدر کی حیثیت سے جو بائیڈن کو معیشت اور ذہنی صحت کے حوالے سے ماضی کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم نمبر ملے ہیں۔
اپریل کے آخر میں اے بی سی نیوز کی جانب سے کرائے جانے والے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ اس وقت معیشت اور ذہنی صحت سے متعلق سوالات میں بائیڈن کی مقبولیت کی سطح 41 فی صد ہے۔
اس سروے میں 538 افراد سے سوالات کیے گئے تھے جن میں سے اوسطاً 42 اعشاریہ 5 فی صد نے ان کے حق میں اپنی رائے دی۔
سروے کے نتائج کے مطاق 30 سال سے کم عمر امریکیوں میں 26 فی صد نے بائیڈن کے حق میں اپنی رائے دی۔
54 فی صد بالغ امریکیوں کا کہنا تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ صدر جو بائیڈن کے مقابلے میں معیشت کو زیادہ بہتر طریقے سے سنبھالا۔
معیشت کے سلسلے میں 36 فی صد رائے دہندگان نے صدر بائیڈن کے حق میں اپنی رائے دی۔ جب کہ فروری میں کرائے گئے ایک اور سروے میں یہ شرح 42 فی صد تھی۔
SEE ALSO: جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں اور ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے: صدر بائیڈنسروے میں شامل امریکیوں کی اکثریت نے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ ذہنی اور جسمانی طور پر زیادہ صحت مند ہیں اور وہ صدر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے قابل ہیں۔ جب کہ بائیڈن کی صحت کو صدرات کے لیے موزوں قرار دینے والوں کی تعداد صرف ایک تہائی تھی۔
سروے میں حصہ لینے والے 44 فی صد افراد نے کہا کہ وہ 2024 کے عام انتخابات میں یقینی یا امکانی طور پر ٹرمپ کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کریں گے۔ جب کہ بائیڈن کے لیے ’ہاں‘ کہنے والوں کی تعداد 38 فی صد تھی۔
18 فی صد رائے دہندگان نے کہا کہ ابھی تک انہوں نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ کس امیدوار کو ووٹ دیں گے یا یہ کہ وہ ان دونوں امیداورں کی بجائے کسی اور کے حق میں فیصلہ کریں گے۔
سروے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمے کا بھی پوچھا گیا تھا۔ تقریباً 20 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو نیویارک میں سٹورمی ڈینیئلز کے حوالے سے فوجداری الزامات کا سامنا کرنا چاہیے۔ ہر پانچ میں سے ایک شخص کا یہ کہنا تھا کہ ٹرمپ کے خلاف فوجداری الزامات کے باوجود وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں اپنا ووٹ ٹرمپ کو ہی دیں گے۔
SEE ALSO: ٹرمپ کے خلاف مقدمہ امریکی سیاست پر کیا اثرات مرتب کرے گا؟بائیڈن جن کا شمار اس وقت امریکہ کے معمر ترین صدر کے طور پر کیا جاتا ہے، وہ 2024 کے عام انتخابات میں ذہنی اور جسمانی صحت کے حوالے سے اپنی عمر کا دفاع کرتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے ایم ایس این بی سی ٹی وی کی اسٹیفنی روہل کے ساتھ انٹرویو میں معمری کو ایک اضافی خوبی کے طور پر پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے بہت زیادہ دانش و حکمت حاصل کی ہے۔ میں لوگوں کی اکثریت کو جانتا ہوں۔ میرا تجربہ الیکشن میں حصہ لینے والے کسی بھی شخص کے مقابلے میں زیادہ ہے۔اور میرا خیال ہے کہ میں نے خود کو زیادہ مؤثر اور واجب الحترام ثابت کیا ہے۔
(اس رپورٹ کے لیے واشنگٹن پوسٹ، اے بی سی نیوز اور فاکس نیوز سے کچھ معلومات لی گئیں ہیں)