وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنیسٹ نے کہا ہے کہ ایبولا کی مہلک بیماری کی اسکریننگ کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ ٴ ہوم لینڈ سکیورٹی نے طے کیا ہے کہ بدھ سے مغربی افریقہ کے تینوں ملکوں سے امریکہ آمد پر تمام کے تمام مسافروں کی ملک کےپانچ ہوائی اڈوں پرمکمل اسکریننگ ہوگی۔
ان پانچ ایئرپورٹ میں نیویارک کا ’کنیڈی ایئرپورٹ‘، نیوآرک لبرٹی، واشنگٹن کا’ ڈلیس‘، شکاگو کا ’اوٴہیر‘ اور ایٹلانٹا کا ’ہارٹس فیلڈ جیکسن‘ کا ہوائی اڈا شامل ہیں۔
منگل کو پریس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ ایبولا کے خطرے کے پیش نظر امریکہ سفری پابندیاں لگانے کے حق میں نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سفری پابندی لگائے جانے کی صورت میں بیرون ملک سے امریکہ آنے کے خواہش مند افراد بیماری کی علامات چھپانے یا اسکریننگ سے بچنے کے حربے ڈھونڈ لیں گے جِن کا شمار کرنا، اسکریننگ سے گزارنا، یا اُن کی تشخیص کرنا ایک مشکل مرحلہ ہو جائے گا۔
تاہم اُنھوں نے بتایا کہ صدر براک اوباما اِس بات پر رضامند ہیں کہ ضروری نوعیت کی ’اضافی سفری قدغنیں‘ لگائے جانے سے متعلق غور کیا جاسکتا ہے۔
بقول اُن کے صدر اوباما کا کہنا ہے کہ اِن مجورہ نئے ضابطوں کے نتیجے میں امریکیوں کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
دریں اثنا محکمہٴ خارجہ کی معاون ترجمان میری ہارف نے کہا ہے کہ ایبولا زدہ مغربی افریقی ملکوں سے روزانہ 150 کے قریب مسافر امریکہ آتے ہیں۔
اس سے قبل منگل کو محکمہٴ ہوم لینڈ سکیورٹی کے اعلان میں کہا گیا تھا کہ بدھ کے روز سے ملک کے پانچ ہوائی اڈوں پر مغربی افریقہ سے آنے والے تمام کے تمام مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کے وزیر جے جانسن نے کہا ہے کہ نہ صرف ہوائی اڈوں پر بلکہ متاثرہ ملکوں سے امریکی بندگاہوں پر آنے والے مسافروں کی بھی اسکریننگ کی جائے گی۔
اسکریننگ کے کام میں ’سینٹرز فور ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن‘ کا عملہ بھی مدد کرے گا۔