|
برطانوی شاہی خاندان نے شہزادی کیٹ مڈلٹن کی فوٹو شاپڈ تصویر جاری کرنے پر معذرت کر لی ہے۔
کیٹ مڈلٹن جنوری میں پیٹ کے آپریشن کے بعد سے عوامی تقریبات میں نظر نہیں آ رہیں جس کے باعث ان کی صحت سے متعلق چہ مگوئیاں کی جا رہی تھیں۔ اتوار کو پرنس آف ویلز اور برطانوی ولی عہد شہزادہ ولیم کی جانب سے کیٹ مڈلٹن کی ایک تصویر جاری کی گئی جسے متعدد عالمی خبر رساں اداروں نے بھی شائع کیا۔
لیکن سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس تصویر پر اعتراض کیا اور شبہ ظاہر کیا کہ یہ تصویر فوٹو شاپڈ ہے جس پر کئی خبر رساں اداروں، مثلاً گیٹی، ایسوسی ایٹڈ پریس، رائٹرز اور اے ایف پی نے اس تصویر کو معیار پر پورا نہ اترنے کی بنیاد پر اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا۔
'رائٹرز' کی ادارہ جاتی ہینڈ بک کے مطابق کسی بھی تصویر میں فوٹو شاپ کو بہت محدود پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
نیوز ایجنسیز کی جانب سے تصویر ہٹائے جانے کے بعد برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے کنسگٹن رائل کے 'ایکس' ہینڈل کے ذریعے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ایڈیٹنگ کا شوق ہے اور وہ کبھی کبھی ایسے تجربے کرتی رہتی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ 10 مارچ کو شیئر کی جانے والی تصویر سے اگر کسی کو کنفیوژن ہوئی تو وہ اس پر معذرت خواہ ہیں۔
گیٹی، ایسوسی ایٹڈ پریس اور اے ایف پی کی جانب سے اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ جب کہ رائٹرز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔
کیٹ مڈلٹن گزشتہ برس کرسمس سے عوامی تقریبات میں نظر نہیں آ رہیں۔ کنسگٹن پیلس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کیٹ مڈلٹن ایسٹر تک اپنی ذمے داریوں پر واپس نہیں آ سکیں گی۔
SEE ALSO: وہ 'ایکسٹینشن' جس نے پاکستان میں پہلے مارشل لا کی راہ ہموار کیکنگسٹن پیلس کی جانب سے اس وقت ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ان کے آپریشن کے بعد وہ ایسٹر یعنی لگ بھگ مارچ 2024 کے آخر تک اپنی ذمہ داریوں پر واپس نہیں آ سکیں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کی صحت سے متعلق ضروری معلومات کے بارے میں عوام کو آگاہ کرتے رہیں گے۔
اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔