پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سحر کامران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان کی ماضی کی ایک تقریر پر بننے والی انٹرنیٹ میم، ’’واؤ گریپس‘‘ کی این ایف ٹی کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے استعمال کیا جائے گی۔
سینیٹر سحر کامران پر بننے والی میم ’’واؤ گریپس‘‘ گزشتہ چند برسوں پر انٹرنیٹ پر بہت مقبول رہی ہے اور کئی مواقع پر ٹک ٹاک اور دوسرے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر وائرل ہوچکی ہے۔
سحر کامران نے اس میم کی این ایف ٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک 2011 میں منعقد ہونے والی تقریب تھی جسے کافی عرصے بعد کسی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا اور یہ ویڈیو بہت وائرل ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کافی لوگوں نے ان سے رابطہ کیا تھا کہ یہ بہت مشہور میم ہے اور اس پر کام کرنا چاہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
انہوں نے بتایا کہ انہیں اس این ایف ٹی کی نیلامی کا خیال حالیہ سیلابوں سے ہونے والی تباہی دیکھنے کے بعد آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا مقامی لوگوں سے رابطہ ہے اور تباہی اس قدر زیادہ ہے کہ اس چیلنج سے کوئی فرد واحد یا صرف حکومت نمٹ نہیں سکتی۔
یہ ’’واؤ گریپس‘‘ میم ہے کیا؟
سوشل میڈیا پر واؤ گریپس کے ہیش ٹیگ کے ساتھ بہت سی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینیٹر سحر کامران سعودی عرب کے سکول میں کم عمر طالبعلموں سے ایک تقریب کے دوران ان کی خواہشات پوچھ رہی ہیں کہ وہ بڑے ہو کر کیا بننا چاہتے ہیں۔ طالب علم جب کوئی جواب دیتے تو سحر کامران، جو اس سکول کی پرنسپل تھیں، تعریفی انداز میں واؤ گریٹ کہتی ہیں۔
یہ واؤ گریٹ، واؤ گریپس کیسے بنا، اس بارے میں سحر کامران کا کہنا ہے کہ جیسے والدین اپنے بچوں سے کبھی کبھی انہیں کے لہجے میں گفتگو کرتے ہیں تو وہ بھی ایسے ہی بطور ایک پرنسپل کے ان کے لہجے میں گفتگو کر رہی تھیں اور ان کی حوصلہ افزائی کر رہی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’’انہوں نے کہا کہ جب اس کا مذاق اڑایا گیا یہ میرے اور ان بچوں کے لیے بہت تکلیف دہ تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اس میں اس قدر منفی رویہ اپنایا گیا اور اگر کسی بچے نے معصومیت میں اپنی خواہش کا اظہار کیا، تو ایسے میں ان کی دلجوئی کرنے کی ضرورت تھی، نہ کہ انہیں دھتکارا جاتا۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے موقع پر پیپلز پارٹی کی رہنما بختاور بھٹو زرداری نے ان کی دلجوئی کی اور طلبا نے بھی پیغامات بھیجے۔
این ایف ٹی کیا ہے؟
یاد رہے کہ نان فنج ایبل ٹوکن (این ایف ٹی) ایک ایسا ڈیجیٹل نشان ہے جو بلاک چین لیجرز میں محفوظ ہوتا ہے اور اس کے مصدقہ ہونے اور اس کی ملکیت کی تصدیق کرنا ممکن ہوتی ہے۔ حالیہ دنوں میں اس پر سرمایہ کاری کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے اور خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس طریقہ کار پر مبنی ایک فن پارہ گزشتہ برس سات کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا۔
سحر کامران کی رضامندی کے ساتھ رواں مہینے کی 30 تاریخ کو ایک سافٹ وئیر بنانے والی کمپنی ’میکس سافٹ‘ اس این ایف ٹی کی نیلامی کرے گی۔
این ایف ٹیز پر کام کرنے والے اور میک سافٹ کے شریک بانی ابوبکر معارج نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی اس این ایف ٹی کے سلسلے میں سینیٹر سحر کامران سے گفتگو جاری تھی۔ ابتدا میں وہ اس این ایف ٹی کی نیلامی منافع کے حصول کے لیے چاہتے تھے۔ لیکن بقول ان کے جس قدر تباہی سیلاب کے بعد سامنے آئی ہے، اس کے بعد انہوں نے اس این ایف ٹی کی نیلامی اس برس اکتوبر میں کرنے کی بجائے، فوری طور پر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ان کے خیال میں اس این ایف ٹی کو اس وقت نیلام کرنے کا یہ بہترین موقع ہے کہ کیونکہ بقول ان کے" دنیا کی دولت کا ایک بڑا حصہ کرپٹو کرنسی میں تبدیل ہوچکا ہے۔"