نائجیریا: خودکش حملہ، دھماکے میں 16 افراد ہلاک

فائل

میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر ایک 10 برس کی بچی نے ’ٹرگر‘ کھولا جس کے نتیجے میں یہ دھماکہ پیش آیا۔ فوری طور پر کسی نے اِس کی ذمہ داری قبول نہیں کی

شمال مشرقی نائجیریا میں ہفتے کے دِن مارکیٹ میں گاہکوں کی بھیڑ کے دوران بم دھماکہ ہوا، جس میں کم از کم 16 افراد ہلاک، جب کہ تقریباً 20 زخمی ہوئے۔

یہ بم دھماکہ ریاستِ بورنو کے دارالحکومت، میدوگری میں دوپہر کے وقت ہوا۔

میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر ایک 10 برس کی بچی نے بندوق کا ٹرگر کھولا جس کے نتیجے میں یہ دھماکہ پیش آیا۔

فوری طور پر کسی نے اِس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

ملک کے دوسرے شہر، پوٹسکوم میں ایک پولیس اہل کار نے اخباری نمائندوں کو بتایا ہے کہ وہ کار دھماکہ جس میں دو افراد ہلاک ہوئے، خودکش حملہ ہوسکتا ہے۔

بوکو حرام کا شدت پسند گروہ پہلے بھی میدوگری اور پوٹسکوم کو نشانہ بناتا رہا ہے، جس نے شمال مشرقی نائجیریا میں بغاوت کا علم اُٹھا رکھا ہے۔


اِن تازہ ترین حملوں سے ایک ہی ہفتہ قبل، بوکو حرام کے شدت پسندوں نے ریاستِ بورنو کے شمال میں واقع باگا کے قصبے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جس سے قبل، اُس کا نائجیریا کی فوجوں کے ساتھ گولیوں کا شدید تبادلہ ہوچکا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے اب تک باگا اور اُس کے گرد و نواح کے دیہات کا زیادہ تر رقبہ نذرِ آتش کر دیا ہے، جس کے باعث ہزاروں لوگ میدوگری سے بھاگ نکلے ہیں یا پھر ’شاڈ‘ کی جھیل میں واقع جزیروں کی طرف چلے گئے ہیں۔

گذشتہ ایک ہفتے کے دوران، ہلاک ہونے والے سویلینز کی تعداد کئی سو سے لے کر 2000 تک بتائی جاتی ہے۔ شدت پسندی کی اِن کارروائیوں کا الزام بوکو حرام پر لگایا جاتا ہے، جس نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ہزاروں افراد کو ہلاک کیا ہے۔