ادھر ٹی وی پر نشر ہونےو الی باغی گروہ کی طرف سے جاری کردہ وڈیو کو دیکھتے ہوئے ایک عورت نے مغوی طالبات میں اپنی بچی کو پہچان لیا ہے۔
امریکہ نے نائیجیریا میں مغوی طالبات کی تلاش کے لئے فضائی نگرانی کرنے والے طیارے بھیجنے کے ساتھ ساتھ وہاں کی حکومت کو سیٹیلائٹ سے حاصل کردہ معلومات بھی فراہم کی ہے۔
واشنگٹن کی طرف سے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہرین بھی نائیجیریا بھیج چکا ہے جو کہ گزشتہ ماہ جنوب مشرقی نائیجیریا کے ایک گاؤں سے شدت پسند گروپ بوکو حرام کے عسکریت پسندوں کی جانب سے اغواء کردہ 200 سے زائد لڑکیوں کی تلاش میں وہاں کی انتظامیہ کی مدد کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق دو امریکی عہدیداروں نے نام نا بتانے کی شرط پر کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ بغیر ہوا باز کے جاسوس طیارے بھی تعینات کرنے کا سوچ رہی ہے۔
ایک سینئیر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے کمرشل سیٹیلائٹ کے ذریعے حاصل کردہ تصاویر نائیجیریا کی حکومت کو دی ہیں اور ان ہی کی اجازت سے ہمارے طیارے بھی اڑ رہے ہیں۔‘‘
نائیجیریا کے صدر گڈلک جوناتھن کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ لڑکیاں ابھی بھی ملک کے اندر ہی ہیں۔ بوکو حرام کے رہنما ابوبکر شیکاؤ نے اپنی حالیہ ویڈیو میں مغوی طالبات کو اپنے قیدی ساتھیوں کی رہائی کے بدلے چھوڑنے کی پیشکش کی تھی۔
طالبات کے اغواء پر دنیا کے مختلف ملکوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ادھر ٹی وی پر نشر ہونے والی باغی گروہ کی طرف سے جاری کردہ وڈیو کو دیکھتے ہوئے ایک عورت نے مغوی طالبات میں اپنی بچی کو پہچان لیا ہے۔
یہ بات اساتذہ اور والدین کی ایک تنظیم کے سربراہ دوموما مپور نے رائیٹرز کو چیبوک گاؤں سے ٹیلی فون پر بتائی۔
’’اس وڈیو کے دیکھنے کے بعد والدین ایک بار پھر خائف ہوگئے تھے لیکن حکومت کی طرف سے اقدامات اور غیر ملکی افواج کے آنے سے ہماری ہمت بڑھ رہی ہے اگرچہ کہ میں نے کوئی فوجی چیبوک میں اب تک نہیں دیکھا۔‘‘
ابھی تک اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا کہ یہ وڈیو کب بنائی گئی تھی۔
نائیجیریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ لڑکیوں کو بازیاب کرنے کے لیے تمام ممکنہ پہلوؤں کو دیکھ رہی ہے۔
نائیجیریا نے جنوب مشرقی سرحدی علاقے میں فوج کے دو ڈویژن بھیج رکھے ہیں۔
واشنگٹن کی طرف سے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہرین بھی نائیجیریا بھیج چکا ہے جو کہ گزشتہ ماہ جنوب مشرقی نائیجیریا کے ایک گاؤں سے شدت پسند گروپ بوکو حرام کے عسکریت پسندوں کی جانب سے اغواء کردہ 200 سے زائد لڑکیوں کی تلاش میں وہاں کی انتظامیہ کی مدد کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق دو امریکی عہدیداروں نے نام نا بتانے کی شرط پر کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ بغیر ہوا باز کے جاسوس طیارے بھی تعینات کرنے کا سوچ رہی ہے۔
ایک سینئیر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے کمرشل سیٹیلائٹ کے ذریعے حاصل کردہ تصاویر نائیجیریا کی حکومت کو دی ہیں اور ان ہی کی اجازت سے ہمارے طیارے بھی اڑ رہے ہیں۔‘‘
نائیجیریا کے صدر گڈلک جوناتھن کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ لڑکیاں ابھی بھی ملک کے اندر ہی ہیں۔ بوکو حرام کے رہنما ابوبکر شیکاؤ نے اپنی حالیہ ویڈیو میں مغوی طالبات کو اپنے قیدی ساتھیوں کی رہائی کے بدلے چھوڑنے کی پیشکش کی تھی۔
طالبات کے اغواء پر دنیا کے مختلف ملکوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ادھر ٹی وی پر نشر ہونے والی باغی گروہ کی طرف سے جاری کردہ وڈیو کو دیکھتے ہوئے ایک عورت نے مغوی طالبات میں اپنی بچی کو پہچان لیا ہے۔
یہ بات اساتذہ اور والدین کی ایک تنظیم کے سربراہ دوموما مپور نے رائیٹرز کو چیبوک گاؤں سے ٹیلی فون پر بتائی۔
’’اس وڈیو کے دیکھنے کے بعد والدین ایک بار پھر خائف ہوگئے تھے لیکن حکومت کی طرف سے اقدامات اور غیر ملکی افواج کے آنے سے ہماری ہمت بڑھ رہی ہے اگرچہ کہ میں نے کوئی فوجی چیبوک میں اب تک نہیں دیکھا۔‘‘
ابھی تک اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا کہ یہ وڈیو کب بنائی گئی تھی۔
نائیجیریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ لڑکیوں کو بازیاب کرنے کے لیے تمام ممکنہ پہلوؤں کو دیکھ رہی ہے۔
نائیجیریا نے جنوب مشرقی سرحدی علاقے میں فوج کے دو ڈویژن بھیج رکھے ہیں۔