قبائلی تنظیم، وزیرستان قومی ویلفیئر نے خیبر پختونخوا کی پولیس کے مغوی ایس پی طاہر داوڑ کی فوری اور بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
پشاور پولیس کے ایس پی طاہر داوڑ کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے اور انھیں چند روز قبل اسلام آباد سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔
پشاور میں منگل کی سہ پہر پریس کانفرس کے دوران ملک جلال خان کی سربراہی میں تقریباً تین درجن سے زائد افراد نے طاہر خان کی بازیابی کیلئے فوجی قیادت، چیف جسٹس، انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
شمالی وزیرستان کے ایک سرکردہ رہنما ملک خالد خان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ طاہر خان کو 10 دن پہلے اغوا کیا گیا تھا اور ابھی تک ان کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ طاہر خان کا اغوا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی ایک سوالیہ نشان ہے۔
مغوی طاہر خان کے بھائی احمد الدین داوڑ نے آبدیدہ لہجے میں ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’’طاہر دواڑ کے اغوا کے بعد اُن کا خاندان اذیت اور کرب میں مبتلا ہے‘‘۔
انھوں نے حکومتی عہدیداروں سے طاہر خان کی جلد رہائی کے لئے اقدمات کرنے کی اپیل کی ہے۔
پشاور پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ طاہر داوڑ کی بحفاظت بازیابی کے لئے انسپکٹر جنرل خیبر پختوانخوا صلاح الدین محسود اسلام آباد اور پنجاب کے اعلیٰ پولیس عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں، جبکہ پشاور پولیس کے سربراہ نے بھی اس سلسلے میں خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔
چند روز قبل شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے بھی پشاور اور بنوں میں پولیس افسر کے بازیابی کے لئے مظاہرے کئے ہیں۔