ملتان کی ایک عدالت نے ایک معروف ویب سائٹ پر نوکری کا اشتہار دیکھ کر آنے والی دو خواتین کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ثابت ہونے پر ایک ملزم کو دو الگ الگ مقدمات میں مجموعی طور پر 87 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ملتان، سعید احمد خان نے وہاڑی کی تحصیل میلسی کے رہائشی ملزم بشیر احمد کو یہ سزا دو الگ الگ مقدمات میں سنائی، جس میں ملزم پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے ایک معروف ویب سائٹ پر نوکری کا اشتہار دیا جس پر ملتان کی دو مختلف خواتین نے بھی ملازمت کی خواہش کا اظہار کیا۔
ملزم نے پانچ نومبر سن 2016ء کو ایک ہی دن میں ان دونوں خواتین کو انٹرویو کے لئے بلایا، اغوا کیا اور کار میں ہی ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور دوسری سے زیادتی کی کوشش کی۔
پولیس کی طرف سے یہ دو مقدمات تھانہ بہاالدین ذکریا اور تھانہ شاہ رکن عالم میں درج ہوئے اور ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کا چالان عدالت میں پیش کیا، جس کی مکمل سماعت کے بعد عدالت نے ملزم کے خلاف فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے کے مطابق، ملزم بشیر احمد کو تین بار عمر قید اور اس کے ساتھ ساتھ ساڑھے بارہ برس اضافی قید اور چار لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم بھی سنایا۔
مجرم کی مجموعی سزا 87 برس سے زائد بنتی ہے۔
مقامی وکیل ملک ریاض کے مطابق ملزم کو سزا دو الگ الگ مقدمات میں الگ الگ دفعات کے تحت ضرور سنائی گئی ہے۔ لیکن، ایک بار قید یا حوالات میں رہنے کو تین بار سزا کاٹنے کے برابر سمجھا جائے گا۔
یہ ملتان میں اپنی نوعیت کا پہلا عدالتی فیصلہ ہے جس میں آن لائن روزگار کا جھانسہ دے کر سنگین جرم کرنے پر زیادہ سے زیادہ سزا سنائی گئی ہے۔