جنسی و مالی اسکینڈل سامنے آنے کے بعد، ادب کے نوبیل انعام کا اعلان مؤخر

فائل

اپنے ہی حلقوں میں جنسی اور مالی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد، سویڈن نے لٹریچر میں سال 2018 کے نوبیل انعام کا اعلان مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انعام کی نامزدگی کا فیصلہ کرنے والی اکیڈمی نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ 2018ء کا انعام 2019ء میں دیا جائے گا۔

انتہائی مؤقر ادارے نے یہ فیصلہ جمعرات کو اسٹاکہوم میں ہونے والے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کیا۔

ایک بیان میں، اکیڈمی کے مستقل سکریٹری، اینڈرس اولسن نے کہا ہے کہ ’’اگلے نابیل انعام کے اعلان سے قبل، یہ بات ضروری ہوگی کہ اکیڈمی میں عوام کا اعتماد بحال کیا جائے‘‘۔

اوسلن نے کہا کہ اکیڈمی یہ عمل ’’ماضی اور مستقبل کے ادب کے میدان میں نابیل انعام یافتہ اور انعام حاصل کرنے والوں، نابیل فاؤنڈیشن اور عوام کی حرمت کو مدِنظر رکھ کر کر رہی ہے‘‘۔

اس وقت یہ بحث جاری ہے آیا نامور فرانسیسی نژاد سویڈن کے شہری اور فوٹوگرافر، ژاں کلا آرنلڈ سے منسلک جنسی اسکینڈل سے کس طرح نمٹا جائے۔ وہ سویڈن کی ثقافت کے نامور شخص ہیں، جو مشہور شاعرہ، قطرینہ فراستنسن کے شوہر ہیں۔ اس معاملے پر ادارے میں کافی دراڑیں پڑ چکی ہیں، جس کے 18 ارکان کو عمر بھر کے لیے رُکن مقرر کیا گیا ہے۔

اس انتہائی پوشیدہ گروپ سے تعلق رکھنے والے اکیڈمی کے سات ارکان یا تو ادارہ چھوڑ چکے ہیں یا پھر اس سے علیحدہ ہو چکے ہیں۔