بھارت کے وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے بھارت کو پٹھان کوٹ حملے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے اور فی الحال پاکستان کی اس یقین دہانی پر شک کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیرنے کہا کہ پاکستانی حکومت نے نئی دہلی کو یقین دلایا ہے کہ وہ پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر دہشت گردوں کے حملے کے معاملے پر موثر اقدامات کرے گی۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فی الحال بھارت کو پاکستان کے اقدامات کا انتظار کرنا چاہیے کیوں کہ پاکستان کی اس یقین دہانی پر شک کرنے کی ابھی کوئی وجہ نہیں۔
بھارتی حکومت کے اس نسبتاً نرم موقف کے باوجو د تاحال پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان مجوزہ مذاکرات کے مستقبل پر ابہام برقرار ہے۔
گزشتہ ہفتے بھارتی وزاتِ خارجہ نے 15 جنوری کو ہونے والے مذاکرات کو پٹھان کوٹ حملے کے ذمہ داران کے خلاف پاکستان کی کارروائی سے مشروط کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے اسلام آباد میں دونوں ملکوں کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان طے شدہ ملاقات کے انعقاد سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ بھارت پاکستان کو پٹھان کوٹ حملے سے متعلق قابلِ عمل معلومات فراہم کرچکا ہے اور اب گیند پاکستان کے کورٹ میں ہے۔
پیر کو بھارتی اخبار 'انڈین ایکسپریس' نے اپنی ایک رپورٹ میں بھارتی ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان ملاقات چند دن یا چند ہفتوں کے لیے موخر کی جاسکتی ہے۔
اخبار کے مطابق بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت کے دوول فرانس اور خارجہ سیکریٹری ایس جے چکر مالدیپ میں ہیں جس کے باعث امکان ہے کہ نئی دہلی حکام اور ان دونوں اہلکاروں کے درمیان مذاکرات کے مستقبل سے متعلق مشاورت ٹیلی فون پر ہوگی جس کا نتیجہ آئندہ 48 گھنٹوں میں سامنے آسکتا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی حکومت نے نئی دہلی کی جانب سے دیے جانے والے ابتدائی شواہد پر مثبت ردِ عمل ظاہر کیا ہے جس کے بعد بھارتی حکومت اس معاملےپر پیش رفت کے متعلق پر امید ہے۔