صدر پارک نے رواں ہفتے کہا تھا کہ شمالی کوریا کا یہ عزم کہ جوہری صلاحیت کو مضبوط کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کا عمل ایک ہی وقت میں جاری رہے گا یقیناً ناکامی سے ہمکنار ہو گا۔
شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمیشن نے جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیانگ یانگ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا عمل جاری رکھے گا۔
کمیشن کے ایک ترجمان نے غیر معمولی انداز اختیار کرتے ہوئے جنوبی کوریا کی رہنما کا براہ راست نام لیا، گو کہ ماضی میں اُنھیں مخاطب کرنے کے لیے ’چیف ایگزیکٹو‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔
صدر پارک نے رواں ہفتے کہا تھا کہ شمالی کوریا کا یہ عزم کہ جوہری صلاحیت کو مضبوط کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کا عمل ایک ہی وقت میں جاری رہے گا یقیناً ناکامی سے ہمکنار ہو گا۔
کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ پیانگ یانگ کا جوہری پروگرام کسی بیرونی قوت کو شمالی کوریا پر جوہری حملے سے باز رکھنے سے متعلق اقدامات کا اہم جز ہے۔
جنوبی کوریا کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع چک ہیگل اور اُن کے ہم منصب کم کوان جن نے بدھ کو ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے خلاف مزاحمت کو بہتر بنانا ہے۔
ہیگل نے کہا کہ یہ منصوبہ شمالی کوریا کے ’’جوہری و میزائل پروگراموں، جوہری ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ سے متعلق اقدامات اور اس کے کیمیائی ہتھیاروں‘‘ پر امریکہ اور جنوبی کوریا کے تحفظات کو نمایاں کرتا ہے۔
کمیشن کے ایک ترجمان نے غیر معمولی انداز اختیار کرتے ہوئے جنوبی کوریا کی رہنما کا براہ راست نام لیا، گو کہ ماضی میں اُنھیں مخاطب کرنے کے لیے ’چیف ایگزیکٹو‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔
صدر پارک نے رواں ہفتے کہا تھا کہ شمالی کوریا کا یہ عزم کہ جوہری صلاحیت کو مضبوط کرنے اور معیشت کو فروغ دینے کا عمل ایک ہی وقت میں جاری رہے گا یقیناً ناکامی سے ہمکنار ہو گا۔
کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ پیانگ یانگ کا جوہری پروگرام کسی بیرونی قوت کو شمالی کوریا پر جوہری حملے سے باز رکھنے سے متعلق اقدامات کا اہم جز ہے۔
جنوبی کوریا کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع چک ہیگل اور اُن کے ہم منصب کم کوان جن نے بدھ کو ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے خلاف مزاحمت کو بہتر بنانا ہے۔
ہیگل نے کہا کہ یہ منصوبہ شمالی کوریا کے ’’جوہری و میزائل پروگراموں، جوہری ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ سے متعلق اقدامات اور اس کے کیمیائی ہتھیاروں‘‘ پر امریکہ اور جنوبی کوریا کے تحفظات کو نمایاں کرتا ہے۔