شمالی کوریا نے ایک آبدوز سے بلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے تاہم بظاہر یہ تجربہ 'ناکام' ہو گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہاپ کا کہنا ہے کہ میزائل فائر کیے جانے کے بعد یہ صرف دس کلومٹیر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد فضا ہی میں پھٹ گیا۔
قبل ازیں اپریل میں کیے جانے والا ایسا ہی تجربہ ناکام ہو گیا تھا۔
جنوبی کوریا کے خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیانگ ینگ نے ہفتہ کی صبح شمالی کوریا کے مشرقی ساحل سے ایک آبدوز سے یہ میزائل فائر کیا تھا۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ میزائل نے کتنے فاصلے تک پرواز کی یا وہ کہاں گرا تاہم یہ بھی کہا کہ "شمالی کوریا تواتر کے ساتھ بلسٹک میزائل فائر کر کے اقوام متحدہ کی قراردادو ں کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے"۔
امریکی بحریہ کے ترجمان کمانڈر گیری راس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ہم شمالی کوریا کے اس تجربے اور دوسرے حال ہی میں کیے جانے والے میزائل تجربات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جن میں شمالی کوریا پر بلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کو استعمال میں لا کر تجربات کرنے پر پابندی ہے"۔
جاپان کے وزیر اعظم شنزو ایبے نے بھی میزائل تجربے کی مذمت کی ہے۔
شمالی کوریا کی طرف سے میزائل کا یہ تجربہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی طرف سے اس اعلان کے ایک دن کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ جوہر ی ہتھیاروں سے لیس شمالی کوریا سے خطرے کے تدارک کے لیےجنوبی کوریا میں جدید میزائل دفاعی نظام نصب کریں گے۔
سیکورٹی امور کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ شمالی کوریا کے پاس ایسی ٹیکنالوجی ہے جس سے وہ آبدوزوں سے میزائل کے کامیاب تجربات کر سکے تاہم وہ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ پیانگ یانگ یہ صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔