پاکستان کی فوج نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کی تحصیل بویہ میں سیکورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر ہوئے بم حملے میں ایک اہل کار ہلاک ہو گیا ہے۔
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق گاڑی کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں 26 سالہ سپاہی عامل شاہ کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
فوج کے مطابق حالیہ دنوں میں شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے ان حملوں میں پانچ اہل کار ہلاک اور 31 زخمی ہوئے ہیں۔
بیان کے مطابق اسی قسم کا ایک حملہ 26 مئی کو سہولت کار کو چھڑانے کے لیے مسلح افراد نے خڑ کمر چیک پوسٹ پر بھی کیا تھا۔
فوج پر حملوں میں اضافہ پی ٹی ایم کا ردعمل
پشتون تحفظ تحریک کے رہنما عبداللہ ننگیال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دراصل فوج شمالی وزیرستان سے نکلنا ہی نہیں چاہتی۔ اسی لیے یہاں پر رہنے کے لیے بہانے ڈھونڈے جارہے ہیں۔
ادھر خڑکمر میں سیکورٹی فورسز اور پشتون تحفظ تحریک کے کارکنوں کے مابین جھڑپ میں زخمی ہونے والا عبدالحالق زخموں کی تاب نہ لا کر ہفتے کے روز چل بسا۔
خڑ کمر واقعہ اور کشیدگی
آئی ایس پی آر کے مطابق 26 مئی کو خڑ کمر چیک پوسٹ پر پی ٹی ایم کے حملے میں ایک سیکورٹی اہل کار ہلاک ہو گیا تھا۔ جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں تین افراد ہلاک ہو ئے تھے۔ بعدازاں فوج نے کہا تھا کہ علاقے سے مزید پانچ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
سینٹ کی خصوصی کمیٹی کی رکن سینٹر ستارہ ایاز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ شمالی وزیرستان کےحالات کو معمول پر لانے کے لیے سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
ادھر شمالی وزیرستان کے تحصیل بویا کے علاقے دیگان میں ایک امام مسجد کو نامعلوم افراد نے اغوا کرکے مسجد سے باہر ایک غیر آباد علاقے میں گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔