نوٹی فکیشن وزارتِ پارلیمانی امور نے جاری کیا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ کی تحلیل کا نوٹی فکیشن کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
واشنگٹن —
پاکستان میں قومی اسمبلی کی پانچ سالہ آئینی مدت کی تکمیل پر تحلیل کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کے تحت اسمبلی ہفتے کی رات 12 بجے تحلیل ہوجائے گی۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن 'پی ٹی وی نیوز' کے مطابق نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت قومی اسمبلی پانچ سال کی مدت مکمل ہونے پر رات 12 بجے کے بعد تحلیل تصور کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان کی موجودہ قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس 17 مارچ 2008ء کو ہوا تھا۔
مذکورہ نوٹی فکیشن وزارتِ پارلیمانی امور نے جاری کیا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ کی تحلیل کا نوٹی فکیشن کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
لیکن کابینہ کی تحلیل کے باوجود حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان نگراں وزیرِ اعظم کے نام پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کے باعث وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف اس وقت تک اپنے عہدے پر موجود رہیں گے جب تک نگراں سیٹ اپ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا۔
وفاق اور صوبوں میں نگراں سیٹ اپ پر حکومت اور حزبِ اختلاف کے مابین اتفاق نہ ہونے کے باعث چاروں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ بھی طے نہیں پایا ہے۔
لیکن ہفتے کی دوپہر اسلام آباد میں وزیرِاعظم اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے مابین ہونے والی ملاقات میں پورے ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن 'پی ٹی وی نیوز' کے مطابق نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت قومی اسمبلی پانچ سال کی مدت مکمل ہونے پر رات 12 بجے کے بعد تحلیل تصور کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان کی موجودہ قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس 17 مارچ 2008ء کو ہوا تھا۔
مذکورہ نوٹی فکیشن وزارتِ پارلیمانی امور نے جاری کیا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ کی تحلیل کا نوٹی فکیشن کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
لیکن کابینہ کی تحلیل کے باوجود حکومت اور حزبِ اختلاف کے درمیان نگراں وزیرِ اعظم کے نام پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کے باعث وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف اس وقت تک اپنے عہدے پر موجود رہیں گے جب تک نگراں سیٹ اپ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا۔
وفاق اور صوبوں میں نگراں سیٹ اپ پر حکومت اور حزبِ اختلاف کے مابین اتفاق نہ ہونے کے باعث چاروں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ بھی طے نہیں پایا ہے۔
لیکن ہفتے کی دوپہر اسلام آباد میں وزیرِاعظم اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے مابین ہونے والی ملاقات میں پورے ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔