نوشہرہ: بم دھماکے میں چھ ہلاک

نوشہرہ: بم دھماکے میں چھ ہلاک

پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ میں بر سرِ اقتدار جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے پیر کو عوامی جلسے کے موقع پر ہونے والے بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔

پولیس اور عینی شاہدین نے بتایا کہ بم نوشہرہ میں جلسہ گاہ کے باہر سڑک کے کنارے کھڑے موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

جلسہ عام میں صوبائی وزیرِ اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی سمیت اے این پی کی اعلیٰ قیادت بھی شریک تھی لیکن دھماکے کے وقت یہ شخصیات ہیلی کاپٹر کے ذریعے پنڈال سے روانہ ہو چکی تھیں۔

جماعت کے کارکنوں کی بڑی تعداد جسلہ گاہ سے واپس جا رہی تھی کہ یہ دھماکا ہوا، ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

عوامی اجتماع میں شریک صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لیاقت شباب نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ بم دھماکے کا ہدف عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی قیادت ہی تھی۔

’’یہ سکیورٹی کے اقدامات ہی تھے کہ وہ اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکے ... ہم نے تو ان لوگوں کا مقابلہ کرنا ہے اور اس میں ڈرنے والی کوئی بات نہیں ہے۔ کم از کم سیاسی کارکن اس سے نہیں ڈرتے۔‘‘

صوبہ خیبر پختون خواہ اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں حالیہ ہفتوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے پشاور کے ایک مصروف ترین بس اڈے کے احاطے میں کار بم دھماکے اور اس کے ایک ہی دن بعد گنجان آباد علاقے میں پولیس تھانے پر خود کش بمباروں کے حملے میں پولیس اہلکاروں سمیت لگ بھگ ڈیڑھ درجن افراد ہلاک اور 45 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

صوبائی حکومت کے وزراء اور عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ حملے شدت پسندوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے خلاف ردعمل ہو سکتا ہے۔