جرمنی کے باقی ماندہ تین جوہری بجلی گھروں میں سے ایک کی انتظامیہ نے پیر کے روز کہا ہے کہ پلانٹ میں لیک کی نشاندہی ہونے کے بعد اسے مرمت کے لیے اگلے ماہ کئی روز تک بند رکھنا پڑے گا تاکہ وہ سال کے اختتام کے بعد تک کام کرتا رہے ۔
بواریا میں Isar 2 ایک بڑے ادارے ، E.ON , کے ایک ذیلی ادارے Preussen Elektra ، کے اس اعلان سے جرمن حکومت کے اس فیصلے پر دباؤ پڑا ہے کہ آیا وہ ا س سال ملک کے اپنے تمام جوہری بجلی گھر بند کرنے کے دیرینہ منصوبے پر عمل کرنا چاہتا ہے ، تاکہ انہیں بوقت ضرورت استعمال کر سکے۔
جرمنی کے وزیر اقتصادیات نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ وہ ایک جوہری بجلی گھر کو بند کرنے اور دو کو اسٹینڈ بائی پر رکھنے کے حق میں ہیں، تاکہ پرانے پلانٹس میں جوہری تحفظ اور موسم سرما میں توانائی کی ممکنہ قلت کے خطرے سے متعلق سیاسی وعدوں میں توازن قائم کیا جائے۔ حزب اختلاف کے قانون ساز اور حکومت کے کچھ ارکان چاہتے ہیں کہ جوہری بجلی گھر چلتے رہیں۔
جرمن وزارت ماحولیات نے کہا کہ اسے Preussen Elektra نے پچھلے ہفتے بجلی گھر کے اندرونی حصے میں ایک لیک کے بارے میں بتایا تھا اور کہا تھا کہ اگر پلانٹ 31 دسمبر کو اصل منصوبے کے مطابق بند ہو جاتا ہےتو اس کی مرمت کی ضرورت نہیں ہو گی۔
SEE ALSO: جرمنی اپنے تمام جوہری بجلی گھر کیوں بند کر رہا ہے؟تاہم ، Isar 2 کو اس سال کے اختتام کے بعد تک چلانے کے لیے کمپنی کو لیک کی مرمت کرنے کی ضرورت ہوگی، جس کے لیے اسے لازمی طور پر ایک ہفتے کے لیے بند کرنا پڑے گا۔
ایک بیان میں، Preussen Elektra نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ وہ Isar 2 کو 31 دسمبر کے بعد تک چلانے کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے اور موسم سرما میں بجلی کی محفوظ فراہمی میں اپنا کردارادا کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر سکتی ہے ۔"
تاہم کمپنی نے کہا، " کام کی ابتدا سے اختتام تک درکار عرصے کے پیش نظر ، یہ ضروری ہے کہ جاری سیاسی مذاکرات کا کوئی واضح نتیجہ سامنے آئے جائے اور ان میں شامل تمام فریقوں کے لیے منصوبہ بندی کی یقین دہانی جلد حاصل ہو جائے ،"
وزارت ماحولیات نے ، جو جوہری تحفظ کے معاملات کی نگرانی کرتی ہے، کہا ہے کہ Preussen Elektra کی فراہم کردہ معلومات میں "اہم نئے حقائق" شامل ہیں جنہیں اس بارے میں جائزہ لیتے وقت یہ مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ آیا 31 دسمبر کے بعد بجلی کی پیداوار کے لیے جوہری پلانٹس دستیاب ہوں گے یا نہیں۔