واشنگٹن ڈی سی میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کیپٹل ہل پر ٹرمپ حامیوں کے حملے کے سرغنہ اسٹیورٹ رہوڈز کو بغاوت کی سازش کرنے کے الزام میں 18 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اسٹیورٹ رہوڈز پر لگائی جانے والی بغاوت کی سازش کے قانون کا استعمال بہت کم ہوا ہے۔
اسٹیورٹ رہوڈز امریکہ کی دائیں بازو کے ایک شدت پسند گروپ اوتھ کیپرز کے بانی ہیں۔ ان کے گروپ کے ارکان نے 6 جنوری کو کیپیٹل ہل کر ایک ایسے وقت میں حملہ کیا تھا جب جوبائیڈن کی بحیثیت صدر توثیق کا عمل جاری تھا۔
اس حملے کا مقصد بائیڈن کی بطور صدر توثیق کو روکنا اور انہیں وائٹ ہاؤس سے باہر رکھنا تھا۔اوتھ کیپرز کا کیپٹل ہل پر کئی گھنٹوں تک قبضہ رہا تھا اور عمارت میں موجود پارلیمنٹ کے ارکان کو اپنی جانیں بچانے کے لیے محفوظ مقامات پر پناہ لینی پڑی تھی۔
سیکیورٹی ارکان کی جانب سے حملہ آوروں کو کیپیٹل ہل سے باہر نکالے جانے کے بعد صدر کی توثیق کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔
امریکہ کےایک وفاقی جج نے انتہائی دائیں بازو کے عسکریت پسند گروپ اوتھ کیپرز کے بانی اسٹیورٹ رہوڈس کو جمعرات کے روز بغاوت کی سازش اور کیپیٹل ہل پر حملے سے متعلق دوسرے جرائم کے الزام میں 18 سال قید کی سزا سنائی۔ جب کہ رہوڈس نے عدالت میں اصرار کیا کہ وہ ایک سیاسی قیدی ہے۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا نے کہا کہ " مسٹر رہوڈس ، یہ واضح ہے کہ آپ کئی دہائیوں سے چاہتے ہیں کہ اس ملک کی جمہوریت تشدد میں بدل جائے۔"
انہوں نے کہا، " مسٹر رہوڈس آپ ایک سیاسی قیدی نہیں ہیں " ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا خیال ہے کہ رہوڈس ملک کے لیے ایک جاری خطرہ ہیں ۔
رہوڈس کو، جو ایک سابق آرمی پیرا ٹروپرہے اور جو ییل سے وکالت کی تعلیم حاصل کر کے وکیل بنا تھا ، نومبر میں واشنگٹن میں ایک وفاقی عدالت کی جیوری نے مجرم قرار دیا تھا۔
رہوڈس کی قید کی مدت ان ایک ہزار سے زیادہ لوگوں میں سے کسی کو دی جانے والی سب سے طویل مدت کی سزا ہے جنہیں 6 جنوری 2021 کو اس وقت کے ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے کانگریس کو ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کی نومبر 2020 میں انتخابی کامیابی کی تصدیق سے روکنے کی ناکام کوشش میں کیپیٹل پر کئے گئے حملے کے سلسلے میں الزام عائد کیے گئے تھے۔
اب تک کی سب سے طویل سزا 14 سال تھی جو پنسلوانیا کے اس شخص کو سنائی گئی تھی جس نے ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس پر حملہ کیا۔
استغاثہ نے رہوڈس کے لیے 25 سال کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
وفاقی پراسیکیوٹر کیتھرین راکوزی نے کہا، "مسٹر رہوڈس نے صدارتی انتخابات کے بعد اقتدار کی قانونی منتقلی کو روکنے کے لیے ہماری حکومت کے ارکان کو ڈرانے دھمکانے کے لیے طاقت اور تشدد کے استعمال کی سازش کی ۔" جیسا کہ ابھی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ دہشت گردی ہے۔ "
سزا سنا ئے جانے سے پہلے، نارنجی رنگ کے جمپ سوٹ میں ملبوس ایک منحرف روڈس مہتا کے سامنے کھڑا ہوا اورزور دے کر کہا کہ وہ ایک "سیاسی قیدی" ہے جو ٹرمپ کی طرح ان لوگوں کی مخالفت کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو "ہمارے ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔"
اس نے جیل کی اپنی کوٹھری سے "اس حکومت کے جرائم کو بے نقاب کرنے" کا عزم بھی کیا۔
رہوڈس کوفتنہ انگیز سازش کے علاوہ "ریاستہائے متحدہ امریکہ کی حکومت کا تختہ الٹنے، گرانے یا زبردستی تباہ کرنے" کی کوشش میں ملوث ہونے کے سنگین الزام کے علاوہ ایک سرکاری کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے اور دستاویزات میں رد وبدل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ رہوڈس کو دو اور الزامات سے بری کر دیا گیا۔
استغاثہ نے سزا کی اپنی درخواست کے ایک حصے کے طور پر، جج سے رہوڈس کی سزا کو اس کے دہشت گردانہ طرز عمل سمیت کئی عوامل کی بنیاد پر بڑھانے کو کہا۔
مہتا نے اتفاق کیا کہ ان تمام مجوزہ سزاوں میں اضافے کا اطلاق کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ رہوڈس اس گروپ میں سب سے آگے تھا اور وہ پورے گروپ کی کارروائیوں کے لیے مجرم تھا۔
روڈس نے، جو بندوق سے اپنے چہرے پر غلطی سے گولی مارنے کے بعد آنکھ پر پیچ لگاتا ہے ، 2009 میں ملیشیا گروپ اوتھ کیپرز کی بنیاد رکھی تھی ۔ اس گروپ کے ارکان میں موجودہ اور ریٹائرڈ امریکی فوجی اہلکار، قانون نافذ کرنے والے افسر اور جائے واقعہ پر سب سے پہلے کارروائی کرنے والے شامل ہیں۔ وہ اکثر مظاہروں اور سیاسی تقریبات میں بھاری طور پر مسلح ہو کر سامنے آچکے ہیں جن میں 2020 میں ایک سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں جارج فلائیڈ نامی سیاہ فام شخص کے منیاپولس میں قتل کے بعد ہونے والے مظاہرے شامل تھے۔
استغاثہ مہتا سے گروپ کے فلوریڈا چیپٹر کے سابق لیڈر میگس کو 21 سال قید کی سزا سنانے کا کہہ رہے ہیں۔
اوتھ کیپرز میں سے کچھ نیم فوجی لباس میں ملبوس کیپیٹل میں داخل ہوئےتھے۔ کچھ دوسروں نے ایک مضافاتی ہوٹل میں ایک "کوئیک ری ایکشن فورس" کا کردار ادا کیا جن کے بارے میں پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ وہ آتشیں اسلحے سے لیس تھے جنہیں تیزی سے واشنگٹن پہنچایا جا سکتا تھا۔ رہوڈس اس دن کیپیٹل کے گراؤنڈز پر تھا لیکن عمارت میں داخل نہیں ہوا تھا۔
اوتھ کیپرز گروپ سے وابستہ دو اور افراد جیسیکا واٹکنز اور کینتھ ہیرلسن کو جمعہ کو سزا سنائی جائے گی۔ انہیں بغاوت کی سازش سے بری کر دیا گیا لیکن دیگر سنگین الزامات میں سزا سنائی گئی۔ دوسرے مقدمے میں بغاوت کی سازش کے مرتکب اوتھ کیپرز کے چارارکان کو اگلے ہفتے سزا سنائی جائے گی۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات اے پی س اور رائٹرز سے لی گئیں ہیں)