وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ صدر براک اوباما اگلےماہ کےاوائل میں شروع ہونے والے دورہٴ ایشیا کی تیاری کر رہے ہیں۔
تاہم، ڈین رابنسن کے مطابق وائٹ ہاؤس کےعہدے دارنےبھارتی میڈیا کی اِن رپورٹوں پر باقاعدہ تبصرہ کرنے سےگریز کیا کہ ہوسکتا ہےکہ بھارت میں قیام کے دوران مسٹر اوباما امرتسر شہر میں سکھ مذہب کے روحانی مرکز گولڈن ٹیمپل کا دورہ نہ کریں۔
صدر اوباما کے دورے کی جو تفصیل بتائی گئی ہے اُس میں ممبئی اور نئی دہلی کے ساتھ ساتھ امرتسر کا نام بھی ہے۔توقع ہے کہ مسٹر اوباما بھارتی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔
‘نیویارک ٹائمز’ نے نئی دہلی ڈیٹ لائن کی رپورٹ میں ایک امریکی عہدے دار کے حوالے سے لکھا ہے کہ سکھوں کے اِس مذہبی مقام کے دورے کو خارج از امکان قرار دیا گیا ہے۔ تاہم، بعد کو اس سلسلے میں وائٹ ہاؤس کے عہدے دار نے کہا کہ صدر جِن مقامات کا دورہ کریں گے اُس کے بارے میں وائٹ ہاؤس بعد میں مطلع کرے گا۔
امریکہ اور بھارت تعلقات کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ‘یہ بیحد اہم ہیں’۔ پہلی مرتبہ کسی کو وائٹ ہاؤس میں اسٹیٹ ڈنر دیا گیا، جِس بات سے تعلقات کی اہمیت کا اندازہ ہوگیا ہوگا۔
وائٹ ہاؤس نے صدر اوباما کے ایشیا کے دورے کی حتمی تفصیل نہیں بتائی جس میں وہ انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان سے پہلے بھارت جائیں گے۔
آڈیو سنیئے: