صدر اوباما کی پھوپھی انتقال کر گئیں

فائل

اونینگو 2000ء میں کینیا سے امریکہ آئیں تھیں؛ اور تارکینِ وطن کے معاملات سے متعلق ایک جج نے 2004ء میں اُن کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی تھی
صدر براک اوباما کی پھوپھی، جنھیں امریکہ میں سیاسی پناہ نہیں دی گئی اور جو کئی برسوں تک غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم تھیں، اُن کا میساچیوسٹس کی شمال مشرقی ریاست میں انتقال ہوگیا۔

زیتونی اونینگو کی عمر 61 برس تھی۔

اونینگو کے امیگریشن کے وکیل نے بتایا ہے کہ سرطان اور سانس کی بیماریوں کے باعث اُنھوں نے ایک اسپتال کے مرکز بحالی میں دم توڑ دیا۔ وہ جنوری سے علیل تھیں۔

اونینگو 2000ء میں کینیا سے امریکہ آئیں تھیں؛ اور تارکینِ وطن کے معاملات سے متعلق ایک جج نے 2004ء میں اُن کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی تھی۔

وہ ملک چھوڑ کر نہیں گئیں، اور بوسٹن کے ایک عوامی گھر میں مقیم رہیں۔

اُن کی غیرقانونی سکونت کا معاملہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب نومبر 2008ء میں مسٹر اوباما منتخب ہوئے۔


مسٹر اوباما نے، جو اُس سے قبل صدارت کے امیدوار تھے، کہا تھا کہ اُنھیں اس بات کا علم نہیں کہ اُن کی پھوپھی غیر قانونی طور پر ملک میں ہیں؛ اور کہا تھا کہ ایسی صورت میں ملکی قانون کے مطابق عمل ہونا چاہیئے۔

وہ صدر کے آنجہانی والد، براک اوباما سینئر کی سوتیلی بہن تھیں۔