امریکی ری پبلکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے لیے باقی رہ جانے والے چار امیدواروں نے فلوریڈا کے شہر جیکسن ول,31 میں جنوری کے پرائمری انتخابات سے قبل ایک بحث میں حصہ لیا جس میں گرما گرمی بھی ہوئی ۔
بحث امیگریشن اور غیر ملکی بنک اکاؤنٹس جیسے موضوعات پر جلد ہی تندو تیز ہو گئی ۔ میسا چوسٹس کے سابق گورنر مٹ رامنی نے ایوان کے سابق اسپیکر نیوٹ گنگرچ کو امیگریشن کا مخالف قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف برہم رد عمل کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل پر اختلاف رائے رکھنا یہ جواز فراہم نہیں کرتا کہ آپ دوسروں کو برا بھلا کہیں۔
رامنی نے کہا کہ ان کے والد میکسیکو میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے اپنے امیگریشن پلان کا دفاع کرتے ہوئے اسے قانونی طور پر جائز لیکن ایک ایسا پلان قرار دیا جو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کو روزگار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے بنائے گئے قوانین کے نفاذ کو تقویت دیتا ہے ۔
مسٹر گنگرچ نے اس کے جواب میں کہا کہ وہ کسی بھی ایسی پالیسی کی حمایت نہیں کریں گے جو عمر رسیدہ لوگوں کو ، جن میں سے بہت سے اپنی عمر کا ایک خاصا بڑا حصہ امریکہ میں گزار چکے ہیں ، ملک چھوڑنے پر مجبور کرے۔
دوسرے امیدواروں نےرامنی پر گنگرچ کی تنقید پر سخت رد عمل ظاہر کیا ۔
پنسلوانیا کے سابق سینیٹر رک سینٹورم نے دونوں امیدواروں کو نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی توجہ ملک کو درپیش زیادہ اہم مسائل سے ہٹ گئی ہے ۔
رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہو اہے کہ رامنی اور گنگرچ دونوں کے درمیان مقابلہ سخت ہے ۔اور جب سے گنگرچ نے ساؤتھ کیرولائنا میں 21 جنوری کے پرائمری انتخابات جیتے ہیں اور رامنی کی سب سے بڑے امیدوار کی حیثیت متاثر ہوئی ہے۔
دونوں نے فلوریڈا میں سخت انتخابی مہم چلائی ہے ۔ فلوریڈا میں ووٹرز اگلے منگل کو ووٹ ڈالیں گے اور یہ فیصلہ کریں گے کہ کس امیدوار کو نومبر کے صدارتی انتخابات میں صدر براک اوباما کے خلاف مقابلہ کرنا ہے ۔