صدر براک اوباما لاطینی امریکہ کے اپنے پانچ روزہ دورے کے پہلے مرحلے میں ہفتے کی صبح برازیل پہنچ گئے۔ اس دورے میں خاتون اول مشیل اوباما بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ وہ چلی اور ایل سلواڈوربھی جائیں گے۔
مسٹر اوباما نے کہاہے کہ ان کے اس دورے کا مقصد لاطینی امریکہ کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ امریکہ کے معاشی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کے معاشی مستقبل میں لاطینی امریکی ممالک کے کردار میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔
ہفتے کے روز اپنے ہفتے وار خطاب میں مسٹر اوباما نے کہا کہ برازیل امریکہ سے پہلے ہی دوسرے کسی بھی ملک سے زیادہ سامان درآمد کررہاہے جس کی وجہ سے امریکہ میں ہزاروں ملازمتیں برقرار رکھنے میں مدد مل رہی ہے۔ صدر نے کہا کہ وہ تجارتی تعلقات کے فروغ اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے برازیل میں کاروباری شعبے کی اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔
مسٹراوباما برازیل کی پہلی خاتون صدر ڈلما روسیف سے بھی ملاقات کریں اور برازیل کے عوام سے خطاب بھی کریں گے۔
اپنے اس دورے میں صدر اوباما کی اگلی منزل چلی ہےجس کے ساتھ 2004ء کے بعد امریکی برآمدات میں تین سوفی صد اضافہ ہوچکاہے۔ مسٹر اوباما کاکہناہے کہ چلی کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات کے نتیجے میں امریکہ میں 70 ہزار ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔
صدر اوباما کے دورے کے آخری مرحلے میں ایل سلواڈور جائیں گےجو ایک ایسا ملک ہے جس کے بارے میں ان کا کہناہے کہ وہاں معاشی ترقی کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔